کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 171
’’اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسے چومتے ہوئے نہ دیکھتا، تو میں بھی اسے نہ چومتا۔‘‘ شیخ البانی لکھتے ہیں: ’’ثُمَّ یَسْتَلِمُہُ بِیَدِہِ، وَیُقَبِّلُہُ بِفَمِہِ، وَیَسْجُدُ عَلَیْہِ أَیْضًا، فَقَدْ فَعَلَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَعُمَرُ وَابْنُ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہم ۔‘‘[1] ’’پھر وہ اسے (حجر اسود) اپنے ہاتھ سے چھوئے، منہ سے بوسہ دے اور اس پر سجدہ بھی کرے، بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، عمر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم نے ایسے (ہی) کیا۔‘‘ شیخ البانی اپنی کتاب [إرواء الغلیل] میں متعدد روایات نقل کرنے اور ان کے متعلق گفتگو کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ’’فَیَبْدُوْ مِنْ مَجْمُوْعِ مَا سَبَقَ أَنَّ السُّجُوْدَ عَلَی الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ ثَابِتٌ مَرْفُوْعًا وَمَوْقُوْفًا۔‘‘[2]
[1] مناسک الحج والعمرۃ ص۲۰۔ شیخ البانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں، کہ اسے شافعی، احمد اور دیگر ائمہ نے روایت کیا ہے اور یہ حدیث قوی ہے۔ (ہامش المرجع السابق ص۲۰)۔ [2] إرواء الغلیل ۴/۳۱۲۔