کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 162
- ز - طواف و سعی سے متعلّقہ آسانیاں ۱: بیت اللہ میں ہر وقت طواف اور نماز کی اجازت: حج و عمرہ کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ بیت اللہ میں آنے والے محرم کے لیے ہر وقت طواف اور نماز کی اجازت ہے۔ دن رات کے کسی وقت میں بھی اس کی ممانعت نہیں۔ حضرات ائمہ ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یَا بَنِيْ عَبْدِ مَنَافٍ! لَا تَمْنَعُوْا أَحَدًا طَافَ بِہٰذَا الْبَیْتِ وَصَلَّی أَ یَََّۃَ سَاعَۃٍ شَائَ مِنْ لَیْلٍ أَوْ نَہَارٍ۔‘‘[1] ’’اے بنی عبد مناف! کسی (بھی) شخص کو رات یا دن کی کسی (بھی) گھڑی
[1] سنن أبي داود، کتاب المناسک، رقم الحدیث ۱۸۹۱، ۵/۲۴۲؛ وجامع الترمذي، أبواب الحج، رقم الحدیث ۸۶۹، ۳/۵۱۴؛ وسنن النسائي، کتاب مناسک الحج، ۵/۲۲۳؛ وسنن ابن ماجہ، کتاب إقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیہا، رقم الحدیث:۱۲۵۴، ۲/۴۱۳۔۴۱۴۔ الفاظِ حدیث سنن الترمذی کے ہیں۔ امام ترمذی نے اسے [حسن صحیح]؛ شیخ البانی نے [صحیح] اور ڈاکٹر بشار عواد معروف نے اس کی [سند کو صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: جامع الترمذي ۳/۵۱۵؛ وصحیح سنن الترمذي ۱/۲۵۹؛ وہامش سنن ابن ماجہ ۲/۴۱۳)۔ اسے حضرات ائمہ شافعی، عبد الرزاق، حمیدی، ابن سعد، احمد، دارمی، ابن خزیمہ، ابن حبان، دار قطنی، ابونعیم، بیہقی، حاکم اور طحاوی نے بھی روایت کیا ہے۔ (تخریج کے لیے ملاحظہ ہو: ہامش الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان ۴/۴۲۰؛ وہامش سنن ابن ماجہ للدکتور بشار ۲/۴۱۳۔۴۱۴؛ وإنجاز الحاجۃ ۴/۶۵۲)۔