کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 157
- و - مکہ مکرمہ آنے جانے سے متعلّقہ آسانیاں ۱۔ محرم کے لیے رات دن میں ہر وقت مکہ مکرمہ آنے کا جو از: حج و عمرہ کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے ، کہ محرم رات دن میں کسی بھی وقت مکہ مکرمہ میں داخل ہوسکتا ہے۔ اس بارے میں ذیل میں توفیقِ الٰہی سے دو روایتیں پیش کی جارہی ہیں: ا: امام مسلم نے نافع سے روایت نقل کی ہے: ’’أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہما کَانَ لَا یَقْدَمُ مَکَۃَ إِلَّا بَاتَ بِذِيْ طُوَی، حَتّٰی یُصْبِحَ وَیَغْتَسِلَ، ثُمَّ یَدْخُلُ مَکَّۃَ نَہَارًا۔ وَیَذْکُرُ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم أَنَّہُ فَعَلَہُ۔‘‘[1] ’’بے شک ابن عمر رضی اللہ عنہما جب مکہ (مکرمہ) آتے، تو ذی طوی[2] میں رات بسر کرتے، پھر صبح ہونے پر غسل کرتے، پھر دن کے وقت مکہ (مکرمہ) میں داخل ہوتے۔‘‘
[1] صحیح مسلم، کتاب الحج، رقم الحدیث ۲۲۷۔ (۱۲۵۹)، ۲/۹۱۹۔ امام ترمذی نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ ’’بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ (مکرمہ) میں دن کے وقت داخل ہوئے۔‘‘ (جامع الترمذي، أبواب الحج، باب دخول النبی صلي اللّٰه عليه وسلم مکۃ نہارًا، رقم الحدیث ۸۵۶، ۳/۵۰۰۔ امام ترمذی نے اسے [حسن] اور شیخ البانی نے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۳/۵۰۰؛ وصحیح سنن الترمذي ۱/۲۵۶)۔امام بخاری نے بھی معمولی لفظی اختلاف کے ساتھ اسے روایت کیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح البخاري، کتاب الحج، رقم الحدیث ۱۵۷۴، ۳/۴۳۶۔ [2] (ذی طوی): مکہ مکرمہ میں ایک وادی ۔ (ملاحظہ ہو: معجم ما استعجم من أسماء البلاد والمواضع، ۳/۸۹۶)۔