کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 148
طرف اشارہ کیا ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’ نہیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کُلُوْا مَا بَقِيَ مِنْ لَحْمِہَا۔‘‘ [1] ’’اس کے گوشت میں سے جو باقی ہے، تم اسے کھا لو۔‘‘ ایک دوسری حدیث میں ہے: ’’ ہَلْ مَعَکُمْ مِنْہُ شَیْئٌ؟‘‘ ’’کیا تمہارے پاس اس میں سے کچھ ہے؟ ‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’ مَعَنَا رِجْلُہُ۔‘‘ ’’ہمارے پاس اس کا قدم ہے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’ فَأَخَذَہَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَأَکَلَہَا۔‘‘ [2] ’’تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پکڑ کر تناول فرمالیا۔‘‘ ب: امام احمد نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا:
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري ، کتاب جزاء الصید، باب لا یشیر المحرم إلی الصید لکي یصطادہ الحلال، رقم الحدیث ۱۸۲۴، ۴؍۲۸؛ و صحیح مسلم، کتاب الحج، باب تحریم الصید للمحرم، رقم الحدیث ۶۰۔ (۱۱۹۶) ، ۲؍۸۵۳۔۸۵۴۔ الفاظِ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الحج، باب تحریم لحم الصید، جزء من رقم الحدیث ۶۴۔ (۱۱۹۶)، ۲؍۸۵۵۔