کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 137
میں (مزید) قریب ہوا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَ یُؤْذِیْکَ ہُوَامُّکَ؟‘‘ ’’کیا تمہیں تمہاری جوئیں اذیت دے رہی ہیں؟‘‘ ابن عون [1]نے بیان کیا: ’’ میرا خیال ہے ، کہ انہوں نے عرض کیا: ’’ جی ہاں۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’ فَأَمَرَنِيْ بِفِدْیَۃٍ مِنْ صِیَامٍ أوْ صَدَقَۃٍ أَوْ نُسُکٍ ، مَا تَیَسَّرَ۔‘‘ [2] ’’پس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے روزوں، صدقے یا قربانی میں سے جو میسر ہو، اس کا فدیہ دینے کا حکم دیا‘‘ صحیح البخاري میں ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اِحْلِقْ رَأْسَکَ ، وَصُمْ ثَلَاثَۃَ أَ یَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّۃَ مَسَاکِیْنَ أَوِانْسُکْ بِشَاۃٍ۔‘‘ [3] ’’اپنا سر منڈاؤ اور تین روزے رکھو یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ یا ایک بکری ذبح کرو۔‘‘ سنن أبی داؤد میں ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ إِنْ شِئْتَ فَانْسُکْ نَسِیْکَۃً ، وَإِنْ شِئْتَ فَصُمْ ثَلَاثَۃَ أَٰیَّامٍ ،
[1] حدیث کے راویان میں سے ایک۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الحج، باب جواز حلق الرأس للمحرم إذا کان بہ أذی ، ووجوب الفدیۃ لحلقہ و بیان قدرہا ، رقم الحدیث ۸۱۔ (۱۲۰۱) ، ۲؍۸۶۰۔ [3] صحیحٍ البخاري ، کتاب المحصر ، باب قول اللّٰہ تعالیٰ: {فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیْضًا أَوْ بِہٖ أَذًی مِّنْ رَأسِہِ فَفِدْیَۃٌ مِّنْ صِیَامٍ أَوْ صَدَقَۃٍ أَوْ نُسُکٍ}، جزء من رقم الحدیث ۱۸۱۴، ۴؍۱۲۔ نیز ملاحظہ ہو: صحیح مسلم، کتاب الحج، باب جواز حلق الرأس للمحرم، رقم الحدیث ۸۰۔ (۱۲۰۱) ، ۲؍۸۵۹۔۸۶۰۔