کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 134
رَأْسِہِ۔‘‘ [1]
’’بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں مکہ کے راستے میں اپنے سر کے درمیان میں پچھنا لگوایا۔‘‘
صحیح بخاری میں ہے:
’’ وَہُوَ مُحْرِمٌ بِلَحْيِ جَمَلٍ۔‘‘ [2]
’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ( اس وقت) حالتِ احرام میں لحی جمل [3] (کے مقام پر) تھے۔‘‘
امام حازمی اور بعض دیگر محدّثین کی رائے میں یہ واقعہ یقینی طور پر حجۃ الوداع کے دوران ہوا۔[4]
امام بخاری نے دونوں حدیثوں پر درجِ ذیل عنوان قلم بند کیا ہے:
[بَابُ الْحِجَامَۃِ لِلْمُحْرِمِ] [5]
[محرم کے پچھنا لگوانے کے متعلق باب]
امام نووی نے صحیح مسلم کی دونوں حدیثوں پر درج ذیل عنوان لکھا ہے:
[بَابُ جَوَازِ الْحِجَامَۃِ لِلْمُحْرِمِ] [6]
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري ، کتاب جزاء الصید ، باب حجامۃ المحرم، رقم الحدیث ۱۸۳۶، ۴؍۵۰ ؛ و صحیح مسلم، کتاب الحج، باب جواز الحجامۃ للمحرم، رقم الحدیث ۸۸۔ ((۱۲۰۳) ، ۲؍ ۸۶۳۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔
[2] صحیحٍ البخاري ۴؍۵۰۔
[3] (لَحْيِ جمل) : لام کی زبر اور حا کے سکون کے ساتھ اور لام کی زیر کے ساتھ بھی ذکر کیا گیا ہے ۔اور اس کے بعد جیم اور میم کی زبر کے ساتھ۔ مدینہ طیبہ سے مکہ مکرمہ کی طرف جاتے ہوئے راستے میں ایک جگہ کا نام ہے۔ (ملاحظہ ہو: فتح الباري ۴؍۵۱)۔
[4] ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۴؍۵۱۔
[5] صحیح البخاري ۴؍۵۰۔
[6] صحیح مسلم ۲؍۸۶۲۔