کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 97
یَسِیْرُوْنَ اِذْ رَاَوْا حُمُرَ وَحْشٍ فَحَمَلَ عَلَیْہَا اَبُوْ قَتَادَةَ فَعَقَرَ مِنْہَا اَتَانًا فَنَزَلُوْا فَاَکَلُوْا مِنْ لَحْمِہَا قَالَ فَقَالُوْا اَکَلْنَا لَحْمًا وَّنَحْنُ مُحْرِمُوْنَ قَالَ فَحَمَلُوْا مَا بَقِیَ مِنْ لَحْمٍ الْاَتَانِ فَلَمَّا اَتَوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِنَّا کُنَّا اَحْرَمْنَا وَکَانَ اَبُوْ قَتَادَةَ رضی اللّٰهُ عنہ لَمْ یُحْرِمْ فَرَاَیْنَا حُمُرَ وَحْشٍ فَحَمَلَ عَلَیْہَا اَبُوْ قَتَادَةَ رضی اللّٰهُ عنہ فَعَقَرَ مِنْہَا اَتَانًا فَنَزَلْنَا فَاَکَلْنَا مِنْ لَحْمِہَا فَقُلْنَا نَاکُلُ لَحْمَ صَیْدٍ وَّنَحْنُ مُحْرِمُوْنَ فَحَمَلْنَا مَا بَقِیَ مِنْ لَحْمِہَا فَقَالَ (( ہَلْ مِنْکُمْ اَحَدٌ اَمَرَہُ اَوْ اَشَارَ اِلَیْہِ بِشَیْءٍ؟)) قَالَ: قَالُوْا لاَ ، قَالَ (( فَکُلُوْا مَا بَقِیَ مِنْ لَحْمِہَا )) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ سے حج کیلئے نکلے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور راہ لی اور اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے بعض کو فرمایا ”تم ساحل سمندر کی راہ لو حتی کہ مجھ سے آملو۔“ انہی میں حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ ان لوگوں نے ساحل بحر کی راہ لی۔ پھر جب وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو انہوں نے احرام باندھ لئے سوائے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کے انہوں نے احرام نہیں باندھا تھا وہ چلے جارہے تھے کہ انہوں نے راستہ میں وحشی گدھوں کو دیکھا۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے ان پر حملہ کیا اور ان میں سے ایک گدھی کی کونچیں کاٹ دیں چنانچہ سب نے ایک جگہ پڑاؤ کیا‘ اس کا گوشت کھایا پھر انہوں نے (آپس میں) کہا کہ ہم نے گوشت کھایا حالانکہ ہم محرم تھے۔ اس کا باقی گوشت ساتھ لے لیا۔ پھر جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو عرض کیا ”یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم !) ہم نے احرام باندھ لیا تھا لیکن حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے نہیں باندھا تھا پھر ہم نے چند وحشی گدھے دیکھے اور حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے ان پر حملہ کر کے ایک کی کونچیں کاٹ ڈالیں۔ ہم نے پڑاؤ ڈالا اور سب نے اس کا گوشت کھایا۔ پھر ہم نے کہا کہ ہم شکار کا گوشت کھا رہے ہیں حالانکہ ہم احرام باندھے ہوئے ہیں اور اس کا باقی گوشت ہم لے آئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا ”کسی نے تم میں سے اس کا اسے حکم دیا تھا یااس کی طرف اشارہ کیا تھا؟“ تو انہوں نے عرض کیا ”نہیں!“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اس کا جو گوشت باقی ہے وہ بھی کھا لو۔“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَامَةَ رضی اللّٰهُ عنہ اَنَّہ اَہْدٰی لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم حِمَارًا وَحَشِیًّا وَہُوَ بِالْاَبْوَاءِ اَوْ بَوِدَّانِ فَرَدُّہُ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ فَلَمَّا اَنْ رَاَیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم مَا فِیْ وَجْہِیْ قَالَ: اِنَّا
[1] کتاب الحج ، باب ما جاء فیما لا یجوز للمحرم لبسہ. [2] منتقی الاخبار ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 2441.