کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 93
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَدِمَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اليَمَنِ، فَقَالَ: «بِمَا أَهْلَلْتَ؟» قَالَ: بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ((لَوْلاَ أَنَّ مَعِي الهَدْيَ لَأَحْلَلْتُ))متفق علیہ[1] حضرت انس رضي الله عنه كهتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ (یمن سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں (حالت احرام میں) حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ’’تم نے کس نیت سے احرام باندھا ہے؟‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا’’میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احرام کی مانند احرام باندھا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اگر میے پاس قربانی کا جانور نہ ہوتا تو میں (عمرہ ادا کرنے کے بعد) حلال ہو جاتا۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
[1] کتاب الحج ، باب ما یباح للمحرم. [2] کتاب الصلح ، باب کیف یکتب ہذا ما صالح فلان بن فلان.