کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 87
مُبَاحَاتُ الْإِحْرَامِ حالت احرام میں جائز امور مسئلہ 91: احرام کی حالت میں سر دھونا‘ سر ملنا اور غسل کرنا جائز ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ وَالْمِسْوَرَ بْنِ مَخْرَمَةَ ث اَنَّہُمَا اخْتَلَفَا بْالْاَبْوَاءِ فَقَالَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ عَبَّاسٍ یَغْسِلُ الْمُحْرِمُ رَاْسَہُ وَقَالَ الْمِسْوَرُ لاَ یَغْسِلُ الْمُجْرِمُ رَاْسَہُ فَاَرْسَلَنِی ابْنُ عَبَّاسٍ اِلَی اَبِیْ اَیُّوْبَ الْاَنْصَارِیِّ اَسْاَلُہُ عَنْ ذٰلِکَ فَوَجَدْتُّہ یَغْتَسِلُ بَیْنَ الْقَرْنَیْنِ وَہُوَ یَسْتَتِرُ بِثُوْبٍ قَالَ فَسَلَّمْتُ عَلَیْہِ فَقَالَ مَنْ ہٰذَا ؟ فَقُلْتُ اَنَا عَبْدُاللّٰہِ بْنُ حُنَیْنٍ اَرْسَلَنِیْ اِلَیْکَ عَبْدُاللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم بْنُ عَبَّاسٍ اَسْاَلُکَ کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَغْسِلُ رَاْسَہُ وَہُوَ مُحْرِمٌ ؟ فَوَضَعَ اَبُوْ اَیُّوْبَ (رضی اللّٰهُ عنہ)یَدَہُ عَلَی الثَّوْبِ فَطَاْطَاَہُ حَتّٰی بَدَالِیْ رَاْسُہ ثُمَّ قَالَ لِاِنْسَانٍ یَصُبُّ اصْبُبْ فَصَبَّ عَلَی رَاْسِہ ثُمَّ حَرَّکَ رَاْسَہُ بِیَدَیْہِ فَاَقْبَلَ بِہِمَا وَاَدْبَرَ ثُمَّ قَالَ ہٰکَذَا رَاَیْتُہ ا یَفْعَلُ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عبداللہ بن عباس اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہم میں ابواء کے مقام پر تکرار ہوئی حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے تھی کہ محرم سر دھو سکتا ہے اور حضرت مسور رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ نہیں دھو سکتا۔ حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا کہ ان سے یہ مسئلہ پوچھوں۔ میں نے ان کو کنویں کی دو لکڑیوں کے درمیان غسل کرتے پایا وہ ایک کپڑے سے پردہ کئے ہوئے تھے۔ میں نے السلام علیکم کہا، تو انہوں نے پوچھا ”کون ہے؟“ میں نے کہا ”میں عبداللہ بن حنین ہوں، اور عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے آپ کی طرف بھیجا ہے کہ آپ سے پوچھوں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم احرام میں کیونکر سردھوتے تھے؟“ حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ نے اپنے دونوں ہاتھ کپڑے پر رکھے اور سر جھکایا یہاں تک کہ مجھے نظر آیا اور اس آدمی سے کہا جو ان پر پانی ڈالتا تھا کہ پانی ڈالو پھر انہوں نے سر کو ہلایا اور اپنے ہاتھ سے آگے پیچھے ملا۔ پھر انہوں نے کہا ” میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا
[1] کتاب بدء الوحی الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم.