کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 85
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حج اور عمرہ دونوں کے لئے تلبیہ پکارتے سنا ہے۔ آپ فرماتے تھے ”لَبَّیْکَ عُمْرَةً وَ حَجًّا۔“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 83: طواف عمرہ میں احرام کی چادر دائیں کندھے سے نکال کر بائیں پر ڈالنا مسنون ہے۔اسے اضطباع کہتے ہیں۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 153؍163 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 84: احرام کی حالت اضطباع صرف طواف عمرہ کے لئے مخصوص ہے۔عام حالات میں خصوصاً نماز کے وقت دونوں کندھے احرام کی چادر سے ڈھانکنے ضروری ہیں۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم :لاَ یُصَلِّی اَحَدُکُمْ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَیْسَ عَلَی عَاتِقَیْہِ شَیْءٌ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم میں سے کوئی شخص ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندوں پر کوئی چیز نہ ہو۔“ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 85: احرام باندھنے کے بعد تلبیہ کہنا مسنون ہے۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 127 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 86: میقات سے قبل احرام باندھنا جائز ہے لیکن میقات پر پہنچ کر باندھنا افضل ہے۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 51 كے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 87: میقات سے پہلے احرام باندھنے کی صورت میں احرام کی نیت اور تلبیہ میقات پر پہنچ کر کہنا شروع کرنا چاہئے۔ عَنْ عُمْرَ بْنِ خَطَّابَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَقُوْلُ(( اِنَّمَا الْاَعْمَالُ
[1] کتاب الحج ، باب استحباب الطیب قبل الاحرام. [2] کتاب الحج ، باب اشعار البدن وتقلیدہ عند الاحرام. [3] کتاب الحج ، باب فی الافراد والقران.