کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 80
فَسْخُ الْحَجِّ اِلَی الْعُمْرَةِ حج کی نیت کو عمرہ کی نیت میں بدلنا مسئلہ 65: میقات سے حج افراد یا حج قران کی نیت سے احرام باندھنے والا شخص‘ مکہ مکرمہ پہنچنے سے پہلے یا مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد حج تمتع کرنا چاہے تو اپنی نیت بدل سکتاہے اور حج کے احرام کو عمرہ کے احرام میں تبدیل کر سکتا ہے۔ مسئلہ 66: اگر حج قران ادا کرنے والا شخص اپنے ساتھ قربانی کا جانور مکہ مکرمہ لے کر آیا ہو تو وہ حج کی نیت عمرہ میں تبدیل نہیں کرسکتا۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ قَدِمْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم مُہِلِّیْنَ بِالْحَجِّ فَاَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اَنْ نَّجْعَلَہَا عُمْرَةً وَنَحِلَّ قَالَ: وَکَانَ مَعَہُ الْہَدْیُ فَلَمْ یَسْتَطِعْ اَنْ یَّجْعَلَہَا عُمْرَةً ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کی لبیک پکارتے ہوئے (مکہ مکرمہ) آئے۔ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ”اپنے حج کو عمرہ بنالیں اور حلال ہو جائیں۔“ راوی کہتے ہیں کہ چونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قربانی کا جانور تھا (جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ سے اپنے ساتھ لائے تھے) اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حج (قران) کو عمرہ میں نہ بدل سکے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 67: میقات سے عمرہ کی نیت سے احرام باندھنے والے شخص کا عمرہ کی نیت کو حج کی نیت میں بدلنا سنت سے ثابت نہیں۔