کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 79
ڈالے جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ دلا یا ہے؟“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”تمہیں علم نہیں کہ میں نے لوگوں کو ایک بات کا حکم دیا ہے اور وہ اس کی تعمیل میں تردد کر رہے ہیں۔“ (حدیث کے ایک راوی) حکم کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا ”گویا کہ لوگ تردد کرتے ہیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”اگر میں پہلے سے وہ بات جانتا جو مجھے بعد میں معلوم ہوئی ہے تو قربانی کا جانور (مدینہ سے) اپنے ساتھ نہ لاتا اور (یہیں مکہ سے )خرید لیتا پھر جس طرح لوگوں نے (عمرہ ادا کرنے کے بعد تمتع کے لئے) احرام کھولا اسی طرح میں بھی کھول دیتا۔“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
[1] کتاب الحج ، باب من قرن الحج والعمرۃ.
[2] ابواب الحج ، باب الجمع بین الحج والعمرۃ.
[3] کتاب الحج ، باب بیان وجوہ الاحرام وانہ ….