کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 74
حضرت ابوشعثاء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ جو شخص احرام باندھے بغیر میقات سے گزر جاتا اسے میقات پر واپس لوٹاتے (تا کہ احرام باندھ کر آئے)۔ اسے شافعی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 53: حج یا عمرہ کرنے والا بغیر احرام کے میقات سے گزر جائے اور پھر اس کے لئے میقات پر واپس جانا ممکن نہ ہو تو اسے ایک بکری ذبح کر کے فقراء میں تقسیم کرنا چاہئے اور احرام پہن کر حج یا عمرہ ادا کرنا چاہئے۔ وضاحت۔ حدیث مسئلہ نمبر 119 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 54: حج یا عمرہ کی نیت نہ ہو تو احرام باندھے بغیر میقات سے گزرنا اور مکہ مکرمہ میں داخل ہونا جائز ہے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم نَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم دَخَلَ مَکَّةَ وَقَالَ قُتَیْبَةُ دَخَلَ یَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ وَعَلَیْہِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ بِغَیْرِ اِحْرَامٍ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں داخل ہوئے اور (حدیث کے ایک راوی) قتیبہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے روز مکہ میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر سیاہ پگڑی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بغیر احرام کے تھے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 55: عمرہ کا احرام سال کے کسی بھی حصے میں باندھا جا سکتا ہے۔ مسئلہ 56: حج کے مہینوں یا حج کے دنوں میں عمرہ کا احرام باندھنے سے حج فرض نہیں ہوتا۔ عَنْ عَلِیِّ ابْنِ اَبِیْ طَالِبٍ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ فِیْ کُلِّ شَہْرٍ عُمْرَةٌ ۔رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ[2] حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عمرہ ہر مہینے میں ادا کیا جا سکتا ہے۔ اسے شافعی نے روایت کیا ہے۔
[1] کتاب الحج ، باب امر اہل المدینۃ بالاحرام من عند مسجد ذی الحلیفۃ. [2] کتاب الحج ، باب فی المواقیت. [3] کتاب الحج ، باب دخول النبی مکۃ غیر محرم یوم الفتح.