کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 65
مُحَمَّدُ(صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ) اَخْبِرْنِیْ عَنِ الْاِسْلاَمِ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم : اِلْاِسَلاَمُ اَنْ تَشْہَدَ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًارَّسُوْلُ اللّٰہِ وَتُقِیْمَ الصَّلاَةِ وَتُوٴْتِیَ الزَّکٰوةَ وَتَصُوْمَ رَمَضَانَ وَتَحُجَّ الْبَیْتَ اِنِ اسْتَطَعْتَ اِلَیْہِ سَبِیْلاً…۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک روز ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے اتنے میں ایک شخص نہایت سفید کپڑوں والا نہایت سیاہ بالوں والا آیا جس پر سفر کے کوئی آثار نظر نہیں آتے تھے اور ہم میں سے کوئی بھی اسے نہیں پہچانتا تھا‘ آکر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا اور اپنے گھٹنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں سے ملا دئیے اور اپنی دونوں ہتھیلیاں آپ کی رانوں پر رکھ لیں اور کہنے لگا ”اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے اسلام کے بارے میں بتلائیے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”اسلام یہ ہے کہ تم گواہی دو اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں ‘ نماز قائم کرو‘ زکوٰة ادا کرو‘ رمضان کے روزے رکھو اور بیت اللہ شریف کا حج کرو‘ بشرطیکہ تم وہاں تک جانے کی قدرت رکھتے ہو۔“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰهُ عنہ قَیْلَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم مَا السَّبِیْلُ ؟ قَالَ: ((اَلزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ)) ۔رَوَاہُ الدَّارُالْقُطْنِیُّ[2] حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عرض کیا گیا ”یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ”سبیل“ سے کیا مراد ہے؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”سفر خرچ اور سواری۔“ اسے دار قطنی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 37: سفر حج کے لئے عورت کے ساتھ خاوند یا کسی محرم (مثلاً باپ‘ بھائی‘ بیٹا‘ چچا یا ماموں وغیرہ) کا ہونا شرط ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَخْطُبُ یَقُوْلُ ((لاَ یَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِاِمْرَاَةٍ اِلاَّ وَمَعَہَا ذُوْ مَحْرَمٍ وَلاَ تُسَافِرِ الْمَرْاَةُ اِلاَّ مَعَ ذِیْ مَحْرَمٍ )) فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ یَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِنَّ امْرَاَتِیْ خَرَجَتْ حَاجَّةً وَاِنِّیْ اکْتُتِبْتُ فِیْ غَزْوَةِ کَذَا وَکَذَا قَالَ ((انْطَلِقْ فَحُجَّ مَعَ امْرَاَتِکَ ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
[1] کتاب الایمان، باب بیان الایمان والاسلام والاحسان و وجوب …. [2] فقہ السنہ ، الجزء الاول ، ص 121. [3] کتاب الحج ، باب سفر المراۃ مع محرم الی حج.