کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 55
مسئلہ 11: حاجی یا معتمر اگر حج یا عمرہ ادا کرنے سے پہلے راستہ میں ہی فوت ہو جائے تب بھی اسے حج یا عمرہ کا پورا ثواب ملتا ہے عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( مَنْ خَرَجَ حَاجًّا اَوْ مُعْتَمِرًا اَوْ غَازِیًا ثُمَّ مَاتَ فِیْ طَرِیْقَةٍ کَتَبَ اللّٰہُ لَہ اَجْرَ الْغَازِیْ وَالْحَاجِّ وَالْمُعْتَمِرِ)) رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو شخص حج یا عمرہ یا جہاد کے ارادے سے نکلے اور اسے راستے میں ہی موت آجائے تو اللہ تعالیٰ اسے غازی‘ حاجی یا عمرہ کرنے والے کا ثواب عطا فرماتا ہے“ اسے بیہقی نے روایت کیا ہے مسئلہ 12: حالت احرام میں فوت ہونے والا حاجی یا معتمر (عمرہ کرنے والا) قیامت کے دن تلبیہ پکارتا ہوا اٹھے گا وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 110 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔
[1] مشکوۃ المصابیح ، کتاب المناسک ، الفصل الثالث.