کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 54
لِزَوْجِہَا أَحِجَّنِیْ مَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم عَلٰی جَمَلِکَ فَقَالَ: مَا عِنْدِیْ مَا أُحِجُّکِ عَلَیْہِ قَالَتْ: أَحْجِجْنِیْ عَلٰی جَمَلِکَ فُلاَنٍ ! قَالَ: ذَاکَ حَبِیْسٌ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ فَأَتٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَقَالَ: اِنَّ امْرَأَتِیْ تَقْرَأُ عَلَیْکَ السَّلاَمَ وَ رَحْمَةُ اللّٰہِ وَ اِنَّہَا سَأَلَتْنِی الْحَجَّ مَعَکَ ! قَالَتْ: أَحِجَّنِیْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَقُلْتُ: مَاعِنْدِیْ مَا أُحِجُّکِ عَلَیْہِ فَقَالَتْ أَحِجَّنِیْ عَلٰی جَمَلِکَ فُلاَنٍ ، فَقُلْتُ: ذَاکَ حَبِیْسٌ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ، فَقَالَ ((أَمَا اِنَّکَ لَوْ أَحْجَجْتَہَا عَلَیْہِ کَانَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ )) قَالَ: وَ اَنَّہَا أَمَرَتْنِیْ اَنْ أَسْأَلَکَ مَا یَعْدِلُ حَجَّةً مَعَکَ ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ((أَقْرِئْہَا السَّلاَمَ وَ رَحْمَةَ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہ وَ أَخْبِرْہَا أَنَّہَا تَعْدِلُ حَجَّةً مَعِیَ یَعْنِیْ عُمْرَةً فِیْ رَمَضَانَ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤ دَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کا ارادہ فرمایا تو ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا مجھے بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرادے اس نے کہا ”میرے پاس کوئی سواری نہیں جس پر تجھے حج کراؤں“ عورت نے کہا ”اپنے فلاں اونٹ پر“ خاوند نے کہا ” وہ تو اللہ کی راہ میں دیا جا چکا ہے“ پھر وہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ”یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی سلام عرض کرتی ہے اس نے مجھ سے آپ کے ساتھ حج کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرادو، میں نے کہا کہ میرے پاس سواری نہیں ہے جس پر تجھے حج کراؤں، تو اس نے کہا اپنے فلاں اونٹ پر حج کراؤ، میں نے بیوی سے کہا کہ وہ تو اللہ کی راہ میں دیا جا چکا ہے“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”اگر تو اسی اونٹ پر حج کرادیتا تو وہ (عمل) بھی فی سبیل اللہ ہوتا۔“ اس آدمی نے عرض کیا کہ ”میری بیوی نے مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات پوچھنے کے لئے کہا ہے ”کون سا عمل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے؟“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اس عورت کو میرا سلام کہنا اور بتانا کہ ”رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے“ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے وضاحت: ایک حدیث میں رمضان المبارک میں عمرہ کا ثواب حج کے برابر بتایا گیا ہے جبکہ دوسری حدیث میں رمضان المبارک میں عمرہ کا ثواب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے برابر بتایا گیا ہے اجر و ثواب میں یہ فرق عمرہ ادا کرنے والے کی نیت‘ خلوص اور عقیدہ کی بنیاد پر ہو گا.
[1] کتاب المناسک ، باب العمرۃ.