کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 53
فی سبیل اللہ‘ حاجی اور عمرہ ادا کرنے والے اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو بلایا اور انہوں نے حکم کی تعمیل کی پھر انہوں نے اللہ سے مانگا اور اللہ نے ان کو عطا فرمایا“ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے مسئلہ 9: رمضان میں عمرہ ادا کرنے کا ثواب حج کے برابر ہے۔ عَنْ اُمِّ مَعْقِلٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ: لَمَّا حَجَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم حَجَّةَ الْوَدَاعِ وَ کَانَ لَنَا جَمَلٌ فَجَعَلَہ أَبُوْ مَعْقِلٍص فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ أَصَابَنَا مَرَضٌ وَ ہَلَکَ أَبُوْ مَعْقِلٍص وَخَرَجَ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ حَجِّہ جِئْتُہ فَقَالَ ((یَا اُمَّ مَعْقِلٍ ! مَا مَنَعَکِ اَنْ تَخْرُجِیْ مَعَنَا؟)) قَالَتْ: لَقَدْ تَہَیَّأْنَا فَہَلَکَ اَبُوْ مَعْقِلٍص وَ کَانَ لَنَا جَمَلٌ ہُوَ الَّذِیْ نَحُجُّ عَلَیْہِ فَأَوْصٰی بِہ اَبُوْ مَعْقِلٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ قَالَ ((فَہَلاَّ خَرَجْتِ عَلَیْہِ فَإِنَّ الْحَجَّ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَأَمَّا إِذْ فَاتَتْکِ ہٰذِہِ الْحَجَّةُ مَعَنَا فَاعْتَمِرِیْ فِیْ رَمَضَانَ فَإِنَّہَا کَحَجَّةٍ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤ دَ [1] (صحیح) حضرت ام معقل رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کیا تو ہمارے پاس ایک اونٹ تھا جسے ابو معقل رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں دے دیا (اسی دوران) ہمیں بیماری نے آلیا اور ابو معقل رضی اللہ عنہ فوت ہو گئے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حج کے لئے روانہ ہو گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حج سے فارغ ہوئے (اور واپس مدینہ تشریف لائے) تو میں حاضر خدمت ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اے ام معقل! تو ہمارے ساتھ حج پر کیوں نہیں گئی؟“ ام معقل صلی اللہ علیہ وسلم نے عرض کیا ” ہم نے تیاری کی تھی لیکن ابو معقل فوت ہو گئے اور ہمارے پاس ایک ہی اونٹ تھا جس پر ہم حج کیا کرتے تھی جسے ابو معقل رضی اللہ عنہ نے اللہ کی راہ میں دینے کی وصیت کر دی تھی“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تو اس پر کیوں نہ نکل پڑی حج بھی تو فی سبیل اللہ میں داخل ہے خیر ہمارے ساتھ تو تیرا حج نہ ہو سکا اب رمضان میں عمرہ کر لینا کیونکہ رمضان میں عمرہ (کا ثواب) حج کے برابر ہے“ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے مسئلہ 10: رمضان میں عمرہ ادا کرنے کا ثواب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ: أَرَادَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم أَلْحَجَّ فَقَالَتِ امْرَأَةٌ
[1] کتاب المناسک ، باب العمرۃ.