کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 52
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا ”کون سا عمل سب سے افضل ہے؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا“ کہا گیا ”اس کے بعد؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ کی راہ میں جہاد کرنا“ کہا گیا ”اس کے بعد؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”حج مقبول“ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے مسئلہ 7: خواتین‘ بوڑھے اور کمزور لوگوں کو حج کا ثواب جہاد کے برابر ملتا ہے عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَجُلاً جَاءَ اِلَی النَّبِیِّ ا فَقَالَ اِنِّیْ جَبَانٌ وَ اِنِّیْ ضَعِیْفٌ فَقَالَ ((ہَلُمَّ اِلٰی جِہَادٍ لاَ شَوْکَةَ فِیْہِ الْحَجُّ)) رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[1] حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا ” میں کمزور دل اور ضعیف آدمی ہوں“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” ایسا جہاد کر جس میں تکلیف نہیں ہے یعنی حج“ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے عَنْ عَائِشَةَ اُمِّ الْمُؤْمِنِیْنَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّہَا قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم نَرَی الْجِہَادَ أَفْضَلُ الْعَمَلِ أَ فَلاَ نُجَاہِدُ ؟ قَالَ ((لاَ لٰکُنَّ أَفْضَلُ الْجِہَادِ حَجٌّ مَبْرُوْرٌ)) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے‘ میں نے عرض کیا ”یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمیں معلوم ہے کہ جہاد سب سے زیادہ افضل عمل ہے، کیا ہم جہاد نہ کریں؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”نہیں (عورتوں کے لئے) عمدہ ترین جہاد‘ حج مبرور ہے۔“ اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ 8: حج اور عمرہ ادا کرنے والوں کی دعائیں اللہ تعا لیٰ قبول فرماتا ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ ا قَالَ (( أَلْغَازِیْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ وَفْدُ اللّٰہِ دَعَاہُمْ فَأَجَابُوْہُ وَ سَأَلُوْہُ فَأَعْطَاہُمْ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَةَ [3] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”غازی
[1] فقہ السنۃ ، لسید السابق ، الجزء الاول ، ص 626. [2] کتاب الحج ، باب فضل الحج المبرور. [3] کتاب المناسک ، باب فضل الدعاء الحاج.