کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 48
فَرْضِیَّةُ الْحَجِّ حج کی فرضیت مسئلہ 1: حج اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ((بُنِیَ الْاِسْلاَمُ عَلٰی خَمْسٍ شَہَادَةِ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ وَ اِقَامِ الصَّلاَةِ وَ اِیْتَاءِ الزَّکَاةِ وَ الْحَجِّ وَ صَوْمِ رَمَضَانَ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔1. کلمہ شہادت اَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَ اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ۔2. نماز قائم کرنا۔3. زکاة ادا کرنا۔4. حج او ر۔5.مضان کے روزے رکھنا۔“ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 2: حج ساری زندگی میں صرف ایک بار فرض ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَص قَالَ خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَقَالَ (( اَیُّہَا النَّاسُ! قَدْ فُرِضَ عَلَیْکُمُ الْحَجُّ فَحُجُّوْا )) فَقَالَ رَجُلٌ: أَکُلَّ عَامٍ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ؟ فَسَکَتَ ، حَتّٰی قَالَہَا ثَلاَ ثًا ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَ لَمَا اسْتَطَعْتُمْ )) ثُمَّ قَالَ ((ذَرُوْنِیْ مَا تَرَکْتُکُمْ فَإِنَّمَا ہَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِکَثْرَةِ سُؤَالِہِمْ وَاخْتِلاَفِہِمْ عَلٰی اَنْبِیَائِہِمْ فَإِذَا اَمَرْتُکُمْ بِشَیْءٍ فَاْتُوْا مِنْہُ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَ اِذَا نَہَیْتُکُمْ عَنْ شَیْءٍ فَدَعُوْہُ)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو خطبہ دیا اور فرمایا ”لوگو! تم پر حج فرض
[1] کتاب الایمان ، باب قول النبی صلی اللہ علیہ وسلم بنی الاسلام علی خمس. [2] کتاب الحج ، باب فرض الحج مرۃ فی العمر.