کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 47
3. اگر وقت ہو تو مکہ مکرمہ پہنچ کر طواف تحیہ کرنا اگر وقت نہ ہو تو سیدھے منیٰ چلے جانا۔(مسئلہ نمبر 152) 4. حج افراد کرنے والے شخص (مفرد) کے ذمہ دو طواف واجب ہیں۔ 1.طواف افاضہ 2.طواف وداع۔ (مسئلہ نمبر 201) 5. حج افراد ادا کرنے والوں پر صرف ایک سعی واجب ہے جو قربانی کے دن طواف زیارت کے بعد ادا کی جائے گی۔ (مسئلہ نمبر 232) سہولت کے لئے حج سعی 8 ذی الحجہ کو منیٰ میں جانے سے قبل کرنا جائز ہے۔(مسئلہ نمبر 230) حج قران کا مسنون طریقہ ایک نظر میں 1. میقات سے عمرہ اور حج دونوں کی نیت سے احرام باندھنا۔ (مسئلہ نمبر 51، 62) وضاحت: احرام باندھنے کی تفصیل حج افراد کے مسنون طریقہ میں مسئلہ نمبر 2 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ 2. مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کرنا لیکن عمرہ کی سعی کے بعد حجامت نہ بنوانا نہ ہی احرام کھولنا بلکہ حالت احرام میں ہی ایام حج کا انتظار کرنا۔(مسئلہ نمبر 63) 3. 8 ذی الحجہ کو ظہر کی نماز سے قبل تلبیہ کہتے کہتے منیٰ پہنچنا اور وہاں ظہر‘ عصر‘ مغرب‘ عشاء اور 9 ذی الحجہ کو نماز فجر قصر کر کے اپنے اپنے وقت پر با جماعت ادا کرنا۔ (مسئلہ نمبر 235‘238‘239) وضاحت: اس کے بعد ایام حج کے تمام افعال وہی ہیں جو حج تمتع کے ہیں۔ 4. حج قران کرنے والوں پر قربانی ادا کرنا واجب ہے۔ (مسئلہ نمبر 306) 5. جو شخص قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو اس کو دس دن کے روزے رکھنے چاہئیں۔(مسئلہ نمبر 304) 6. حج قران کا احرام باندھنے کے لئے قربانی کا جانور ساتھ لے جانا مسنون ہے۔ (مسئلہ نمبر 60) 7. حج قران ادا کرنے والے شخص (قارن) کے ذمہ تین طواف واجب ہیں ایک عمرہ کا‘ دوسرا حج کا اور تیسرا طواف وداع۔ (مسئلہ نمبر 202) 8. حج قران ادا کرنے والوں پر دو سعی واجب ہیں۔ ایک سعی عمرہ کی اور دوسری حج کی۔ (مسئلہ نمبر 233)