کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 32
احادیث ضعیف یا موضوع (من گھڑت) ہیں لہٰذا ایسا عقیدہ رکھنا درست نہیں۔ 5 مسجد نبوی کی زیارت کے آداب میں سے یہ ہے کہ مسجد نبوی میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے دو رکعت تحیة المسجد ادا کئے جائیں اور اس کے بعد قبر مبارک پر درود و سلام عرض کیا جائے۔ قبر مبارک کی زیارت کے موقع پر درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر انتہائی ادب و احترام کے ساتھ آہستہ آواز سے مسنون درود و سلام عرض کیا جائے۔ ٭ درود و سلام عرض کرنے کے لئے قبر مبارک پر بار بار حاضر ہو کر ہجوم نہ کیا جائے۔ ٭ کتاب و سنت سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر موت اسی طرح واقع ہو چکی جس طرح دوسرے انسانوں پر واقع ہوتی ہے لہٰذا اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیاوی زندگی کے اعتبار سے حالت موت میں ہیں[1] اس لئے درود و سلام پیش کرنے کے بعد قبر مبارک پر کوئی ایسی بات یا ایسی حرکت سر زد نہیں ہونی چاہئے جو اللہ تعالیٰ کی جناب میں گستاخی اور شرک کا باعث[2] بنے۔ قبر مبارک پر حاضری کے وقت قبر شریف پر لکھی ہوئی یہ آیت اور اس کا مفہوم ہر لحظہ پیش نظر رہنا چاہئے۔ ﴿فَاعْلَمْ اَنَّہ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ ﴾(19:47) ” پس اے نبی! خوب جان لو کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ سے معافی مانگو اپنے قصور کے لئے بھی اور مومن مردوں اور عورتوں کے لئے بھی۔ (سورة محمد،آیت نمبر 19) کتاب الحج و العمرہ کی نظر ثانی کرنے والے واجب الاحترام علماء کے لئے تہہ دل سے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کے اس علمی تعاون کو عامة الناس کے لئے باعث خیروبرکت بنائے اور انہیں دنیا و آخرت
[1] رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر مبارک میں برزخی زندگی کے اعتبار سے زندہ ہیں جو کہ شہداء کی نسبت زیادہ کامل زندگی ہے لیکن یہ بات یاد رہے کہ برزخی زندگی نہ تو موت سے قبل والی زندگی جیسی ہے نہ ہی قیامت قائم ہونے کے بعد والی زندگی جیسی ہے بلکہ اس کی اصل کیفیت صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں- لہٰذا ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی برزخی زندگی کے بارے میں اپنی عقل اور قیاس سے کوئی بات نہیں کہنی چاہئے البتہ ان ساری باتوں پر من و عن ایمان لانا چاہئے جن کی خبر ہمیں صادق المصدوق صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے۔ مثلاً جب کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتا ہے تو وہ آپ تک پہنچایا جاتا ہے لیکن اس کی کیفیت کیا ہوتی ہے‘ یہ صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں- [2] قبر شریف کی زیارت کے مفصل مسائل کتاب ہذا کے باب ’’قبرمبارک کی زیارت کے مسائل‘‘ میں ملاحظہ فرمائیں.