کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 231
انبیاء، آیت نمبر78) 44 (( لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ المُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ اَللّٰہُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلاَ مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدِّ)) [1] ’’اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں‘ وہ ایک ہے‘ اس کا کوئی شریک نہیں‘ بادشاہی اسی کے لئے ہے‘ حمد کے لائق وہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔یا اللہ! اگر تو اپنے فضل سے کسی کو نوازنا چاہے تو تجھے کوئی روک نہیں سکتا اور اگر تو کسی کو اپنی رحمت سے محروم کردے تو کوئی اسے نواز نہیں سکتا ، کسی دولت مند کی دولت اسے تیرے عذاب سے نہیں بچا سکتی۔‘‘ 45 (( اَللّٰہُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ بِاَنَّکَ اَنْتَ اللّٰہُ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِیْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدُ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ )) [2] ’’اے اللہ! میں تجھ سے اس لئے پناہ مانگتا ہوں کہ تو اللہ ہے تیرے سوا کوئی الہٰ نہیں تو اکیلا ہے بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ کسی سے جنا گیا اور اس کی برابری کرنے والا کوئی نہیں۔
[1] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3102. [2] الولو والمرجان ، الجزء الثانی رقم الحدیث 1741.