کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 229
39 ((اَللّٰہُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْیَتِکَ مَا یَحُوْلُ بَیْنَنَا وَبَیْنَ مَعَاصِیْکَ وَمِنْ طَاعَتِکَ مَا تُبَلِّغُنَا بِہٖ جَنَّتَکَ وَمِنَ الْیَقِیْنِ مَا تُہَوِّنُ بِہٖ عَلَیْنَا مُصِیْبَاتِ الدُّنْیَا وَمَتِّعْنَا بِاَسْمَاعِنَا وَاَبْصَارِنَا وَقُوَّتِنَا مَا اَحْیَیْتَنَا وَاجْعَلْہُ الْوَارِثَ مِنَّا وَاجْعَلْ ثَاْرَنَا عَلٰی مَنْ ظَلَمَنَا وَانْصُرْنَا عَلٰی مَنْ عَادَانَا وَلاَ تَجْعَلْ مُصِیْبَتَنَا فِیْ دِیْنِنَا وَلاَ تَجْعَلِ الدُّنْیَا اَکْبَرَ ہَمِّتَا وَلاَ مَبْلَغَ عِلْمِنَا وَلاَ تُسَلِّطْ عَلَیْنَا مَنْ لاَّ یَرْحَمُنَا )) [1] ’’یا اللہ! تو ہمیں اتنی خشیت عطا فرما جو ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان حائل ہو جائے اور ہمیں اتنی اطاعت نصیب فرما جو ہمیں تیری جنت میں پہنچا دے اور اتنا یقین عطا فرما جو دنیا کے مصائب سہنے ہمارے لئے آسان بنادے یا اللہ! جب تک تو ہمیں زندہ رکھے‘ ہمیں کانوں آنکھوں اور دوسری قوتوں سے فائدہ پہنچا اور ہمیں اس فائدے کا وارث بنا (یعنی عمر بھر ہمارے حواس صحیح سلامت رکھ) جو شخص ہم پر ظلم کرے اس سے تو انتقام لے دشمنوں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما دین کے معاملے میں ہم پر مصیبت نہ ڈال‘ دنیا کو ہماری زندگی کا سب سے بڑا مقصد نہ بنا نہ ہی دنیا کو ہمارے علم کی منزل مقصود بنا اور ایسے شخص کو ہم پر مسلط نہ فرما جو ہم پر رحم نہ کرے۔‘‘ 40 (( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدُکَ وَابْنُ اَمَتِکَ نَاصِیَتِیْ بِیَدِکَ قَاضٍ فِیَّ حُکْمُکْ عَدْلٌ فِیَّ قَضَائُ کَ اَسْئَلُکَ بِکُلِّ اسْمٍ ہُوَ لَکَ سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ اَوْ اَنْزَلَتَہٗ فِیْ کِتَابِکَ اَوْ عَلَّمْتَہُ اَحَدًا مِّنْ خَلْقِکَ اَوْ اَسْتَاثَرْتَ بِٖہ فِیْ عِلْمِ غَیْبِ عِنْدَکَ اَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِیْعَ قَلْبِیْ وَنُوْرَ صَدْرِیْ وَجَلاَئَ حُزْنِیْ وَذَہَابَ ہَمِّیْ وَغَمِّیْ )) [2] ’’یا اللہ! میں تیرا بندہ ہوں تیرے بندے اور بندی کا بیٹا‘ میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے ‘ تیرا ہر حکم مجھ پر نافذ ہونے والا ہے میرے بارے میں تیرا ہر فیصلہ انصاف پرمبنی ہے میں تجھ سے تیرے ہر اس نام کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں جسے تو نے خود اپنے لئے پسند کیا ہے یا اپنی کتب میں نازل کیا ہے یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہے یا اپنے علم غیب کے خزانے میں محفوظ کر رکھا ہے کہ
[1] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الثالث ، رقم الحدیث 5046. [2] صحیح مسلم کتاب الذکر والدعاء باب التعوذ من شر ما عمل ومن شر ما لم یعمل. [3] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الثالث ، رقم الحدیث 5060. [4] سلسلۃ احادیث الصحیحم للالبانی ، الجزء الثالث ، رقم الحدیث 1442. [5] صحیح سنن ابن ماجۃ للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3094.