کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 217
عَنْ اَبِی اُمَامَۃَ التَّیْمِیِّ قَالَ: کُنْتُ رَجُلاً اُکْرِیْ فِیْ ہٰذَا الْوَجْہِ وَکَانَ نَاسٌ یَقُوْلُوْنَ لِیْ اِنَّہٗ لَیْسَ لَکَ حَجٌّ فَلَقِیْتُ ابْنَ عُمَرَ فَقُلْتُ یَا اَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ اِنِّیْ رَجُلٌ اُکْرِیْ فِیْ ہٰذَا الْوَجْہِ وَاِنَّ نَاسًا یَقُوْلُوْنَ لِیْ اِنَّہُ لَیْسَ لَکَ حَجٌّ ؟فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ اَلَیْسَ تُحْرِمُ وَتُلَبِّیْ وَتَطُوْفُ بِالْبَیْتِ وَتَفِیْضُ مِنْ عَرَفَاتٍ وَتَرْمِی الْجِمَارَ ؟ قَالَ قُلْتُ بَلٰی قَالَ فَاِنَّ لَکَ حَجًّا جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ ا فَسَاَلُہُ عَنْ مِثْلِ مَا سَاَلْتَنِیْ عَنْہُ فَسَکَتَ عَنْہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَلَمْ یُجِبْہُ حَتّٰی نَزَلَتْ ہٰذِہِ الْاٰیَۃُ ٭ لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلاً مِّنْ رَّبِکُمْ ﴾فَاَرْسَلَ اِلَیْہِ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وَقَرَأَ عَلَیْہِ ہٰذِہِ الْاٰیَۃَ وَقَالَ (( لَکَ حَجٌّ )) رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤُدَ[1] (صحیح) حضرت ابو امامہ تیمی کہتے ہیں میں موسم حج میں حجاج کی باربرداری کا کام کرتا تھا کچھ لوگ کہتے تھے تمہارا حج نہیں ہوا‘ چنانچہ میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ملا اور عرض کیا ’’اے ابو عبدالرحمان! میں حجاج کی باربرداری کا کام کرتا ہوں اور کچھ لوگ کہتے ہیں تمہارا حج نہیں ہوا؟‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا ’’کیا تم نے احرام نہیں باندھا؟ کیا تم نے تلبیہ نہیں کہا؟ کیا تم نے بیت اللہ شریف کا طواف نہیں کیا؟ کیا تم عرفات سے ہو کر نہیں آئے کیا تم نے رمی جمار نہیں کی؟‘‘ میں نے عرض کیا ’’کیوں نہیں(سب کچھ کیا ہے)‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا ’’تو پھر تمہارا حج ہو گیا ہے۔‘‘ (سنو) ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی مسئلہ پوچھا‘ جو تم نے مجھ سے پوچھا ہے۔ اس پر رسول صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے حتیٰ کہ یہ آیت نازل ہوئی۔ لَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلاً مِّنْ رَّبِکُمْ (سورہ بقرہ،آیت نمبر197) تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی کی طرف پیغام بھیجا اس کے سامنے یہ آیت پڑھی اور فرمایا’’ تیرا حج ہو گیا۔‘‘ اسے ابو داؤ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 446: قبولیت حج کے لئے رزق حلال شرط ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم : اِذَا خَرَجَ الرَّجُلُ حَاجًّا بِنَفَقَۃِ طَیَّبَۃٍ وَوَضَعَ رِجْلَہُ فِی الْغَرْزِ فَنَادٰی لَبَّیْکَ اللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ نَادَاہُ مُنَادٍ مِّنَ السَّمَائِ لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ زَادُکَ حَلاَلٌ وَرَاحِلَتُکَ حَلاَلٌ وَحَجُّکَ مَبْرُوْرٌ غَیْرُ مَازُوْرٍ وَاِذَا خَرَجَ الرَّجُلُ بِالنَّفَقَۃِ الْخَبِیْثَۃِ فَوَضَعَ رِجْلَہُ فِیْ الْغَزْرِ فَنَادٰی لَبَّیْکَ اللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ نَادَاہُ مُنَادٍ مِنَ السَّمَآئِ لاَ
[1] کتاب الحج ، باب الرمل فی الحج والعمرۃ. [2] ابواب الحج ، باب ما جاء فی حمل ماء زمزم.