کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 213
سے عرض کیا ’’یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! کیا حج ہر سال فرض ہے یا ایک ہی بار ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ایک ہی بار فرض ہے البتہ جو طاقت رکھے وہ نفل حج ادا کرے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 437: حج اور عمرے کا ثواب خرچ اور تکلیف کے مطابق ملتا ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ رَوَایَۃٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ لَہَا فِیْ الْعُمْرَۃِ وَلٰکِنَّہَا عَلٰی قَدْرٍ نَفْقَتِکَ اَوْ نَصَبِکَ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ) سے عمرہ کے (ثواب کے) بارے میں فرمایا کہ اس کا ثواب خرچ یا مشقت کے مطابق ملتا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 438: حج یا عمرہ میں زیادہ اجروثواب حاصل کرنے کی نیت سے اپنے آپ کو جان بوجھ کر مشقت میں ڈالنا جائز نہیں۔ عَنْ اَنَسٍ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ مَرَّ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم بِشَیْخٍ کَبِیْرٍ یَتَہَادَی بَیْنَ ابْنَیْہِ فَقَالَ ل((مَا بَالُ ہٰذَا؟)) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم نَذَرَ اَنْ یَّمْشِیَ قَالَ (( اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ لَغَنِیٌّ عَنْ تَعْذِیْبِ ہٰذَا نَفْسُہٗ )) قَالَ فَاَمَرُہٗ اَنْ یَرْکَبَ ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک ایسے بوڑھے شخص پر ہوا جو اپنے دو بیٹوں کے سہارے چل رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ’’کیا حال ہے اس کا؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس نے (بیت اللہ شریف تک) پیدل چل کر پہنچنے کی منت مانی ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالیٰ اس بات سے بے نیاز ہے کہ یہ شخص اپنے آپ کو عذاب میں مبتلا کرے۔‘‘ راوی کہتے ہیں پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا ’’کہ سوار ہو جائے۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 439: حطیم (کعبہ شریف کا غیر مسقف حصہ) میں نماز ادا کرنا مستحب ہے۔
[1] کتاب الحج ، باب بیان عدد عمرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم وزمانہن. [2] ابواب المناسک ، باب فرض الحجمرۃ فی العمر.