کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 202
زِیَارَۃُ مَسْــــــجِدِ قُبَاءَ مسجدقباء کی زیارت کے مسائل مسئلہ 422: مسجد قباء کی زیارت کرنا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم کَانَ یَزُوْرُ قُبَائً رَاکِبًا وَّمَاشِیًا ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور کبھی پیدل چل کر مسجد قباء کی زیارت فرمایا کرتے تھے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 423: مسجد قباء میں تحیۃ المسجد ادا کرنے کا ثواب عمرہ کے برابر ہے۔ عَنْ سَعْلِ بْنِ حُنَیْفٍ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( مَنْ خَرَجَ حَتّٰی یَاتِیْ ہٰذَا الْمَسْجِدَ مَسْجِدَ قُبَائٍ فَصَلّٰی فِیْہِ کَانَ لَہٗ عَدْلَ عُمْرَۃٍ )) رَوَاہُ النِّسَائِیُّچ[2] (صحیح) حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو شخص (اپنے گھر سے) نکلے اور اس مسجد یعنی مسجد قباء میں آکر (دو رکعت) نماز پڑھے‘ تو اسے عمرہ کے برابر ثواب ملے گا۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 424: مسجد قباء کے علاوہ ثواب کی نیت سے مدینہ منورہ کی باقی مساجد کی زیارت کرنا سنت سے ثابت نہیں۔ وضاحت: تاریخی مقامات کی حیثیت سے دیگر مقامات کو دیکھنا معیوب نہیں۔ واللہ اعلم بالصواب!