کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 196
زِیَارَۃُ قَــــــــبْرِالنَّبِیِّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قبر مبارک کی زیارت کے مسائل مسئلہ 413: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت کی نیت سے مدینہ منورہ کا سفر کرنا جائز نہیں۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 405کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 414: مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت کرنا مستحب ہے۔ مسئلہ 415: قبر مبارک کے سامنے باادب کھڑے ہو کر آہستہ آواز سے اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ کہہ کر سلام کہنا چاہئے۔ عَنْ نَافِعٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ اَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا کَانَ اِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ دَخَلَ الْمَسْجِدَ ثُمَّ اَتَی الْقَبَرَ فَقَالَ: اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا اَبَابَکْرٍ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا اَبَتَاہُ ۔رَوَاہُ الْبَیْہِقِیُّ[1] (صحیح) حضرت نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ حضرت عبدا للہ بن عمر رضی اللہ عنہما سفر سے واپس آکر مسجد تشریف لاتے تو (تحیۃ المسجد ادا کرنے کے بعد) قبر پر حاضر ہوتے اور یوں سلام کرتے اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ (پھر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یو ں سلام کرتے) اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا اَبَابَکْرٍ(پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ان الفاظ سے سلام کرتے) اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا اَبَتَاہُ ۔ اسے بیہقی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: سلام کے لئے تشہد کے یہ الفاظ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ کہنے بھی درست ہیں۔ مسئلہ 416: قبر مبارک پر سلام کہنے کے بعد درود شریف پڑھنا بھی مستحب ہے۔
[1] کتاب الصلاۃ فی مسجد مکۃ والمدینۃ.