کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 183
وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 25کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 378: کسی دوسرے شخص کی طرف سے حج کے علاوہ عمرہ کرنا بھی جائز ہے اس کا اجرو ثواب حج و عمرہ کرنے والے اور جس کی طرف سے کیا گیا ہے دونوں کو ملے گا۔ انشاء اللہ! عَنْ اَبِیْ رَزِیْنِ بْنِ عَقِیْلِیْ رضی اللّٰهُ عنہ اَنَّہٗ قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِنَّ اَبِیْ شَیْخٌ کَبِیْرٌ لاَّ یَسْتَطِیْعُ الْحَجَّ وَلاَ الْعُمْرَۃَ وَالظَّعْنَ ؟ قَالَ ((حُجَّ عَنْ اَبِیْکَ وَاعْتَمِرَ ))رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1] (صحیح) حضرت ابو رزین عقیلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا ’’یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میرا باپ بوڑھا ہے حج کی طاقت نہیں رکھتا نہ عمرہ کی اور نہ ہی اونٹ پر سوار ہونے کی‘ (اس کے لئے کیا حکم ہے؟)‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اپنے باپ کی طرف سے حج اور عمرہ کر۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: کسی دوسرے کی طرف سے حج یا عمرہ کرنا ہو تو ایک وقت میں صرف ایک آدمی کی طرف سے ہی عمرہ یا حج کی نیت کرنی چاہئے۔واللہ اعلم بالصواب! (ب)اَلْحَجُّ عَنِ الْمَیِّتِ میت کی طرف سے حج اداکرنا مسئلہ 379: حج کی نذر ماننے والا شخص اگر حج کئے بغیر فوت ہو جائے اور اس کے ورثاء اس کی طرف سے حج ادا کریں تو مرنے والے کی نذر پوری ہو جائے گی خواہ مرنے والا وصیت کرے یا نہ کرے۔ مسئلہ 380: صاحب استطاعت شخص اگر حج کئے بغیر فوت ہو جائے اور اس کے ورثاء اس کے مال میں سے حج ادا کریں‘ تو فوت ہونے والے شخص کا
[1] کتاب المناسک ، باب الرجل یحج عن غیرہ.