کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 167
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے کسی سوال کے جواب میں) فرمایا ’’اللہ! سرمنڈوانے والوں کی مغفرت فرما۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! سرکے بال کٹوانے والوں کے لئے مغفرت کی دعا فرمائیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر ارشاد فرمایا ’’یا اللہ! سرمنڈوانے والوں کی مغفرت فرما۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پھر عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بال کٹوانے والوں کے لئے بھی مغفرت کیلئے دعاء فرمائیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر ارشاد فرمایا ’’یا اللہ! سرمنڈوانے والوں کی مغفرت فرما۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بال کٹوانے والوں کے لئے بھی مغفرت کی دعاء فرمائیں۔‘‘ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (چوتھی مرتبہ) ارشاد فرمایا ’’یا اللہ! بال کٹوانے والوں کی بھی مغفرت فرما۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 331: حجامت کرانے کے بعد ناخن ترشوانا مستحب ہے۔ قَالَ ابْنُ مُنْذِرٍ ثَبَتَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِا لَمَّا حَلَقَ رَاسَہُ قَلَمَ ظَفَارَہُ ۔ ذَکَرَہُ فِیْ فِقَہِ السُّنَّۃِ[1] ابن منذر کہتے ہیں یہ بات ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سر منڈایا تو اپنے ناخن بھی ترشوائے۔ یہ روایت فقہ السنہ میں ہے۔ مسئلہ 332: حلق یا تقصیر کے بعد محرم کے لئے بیوی کے سوا تمام چیزیں حلال ہو جاتی ہیں جو احرام کی وجہ سے حرام تھیں‘ مثلاً خوشبو لگانا‘ سلے کپڑے پہننا‘ شکار کرنا وغیرہ۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کُنْتُ اُطَیِّبُ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَبْلَ اَنْ یُّحْرِمَ وَیَوْمَ النَّحْرِ قَبْلَ اَنْ یَّطُوْفَ بِالْبَیْتِ بِطِیْبٍ فِیْہِ مِسْکٌ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے پہلے اور قربانی کے دن بیت اللہ شریف کا طواف (زیارت) کرنے سے پہلے خوشبو لگائی۔ اس خوشبو میں مشک شامل تھی۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: حلق یا تقصیر کے بعد حلال ہونے کو شرعی اصطلاح میں تحلل اول کہا جاتا ہے اور تحلل ثانی طواف زیارت کے بعد ہوتا ہے جس میں بیوی بھی حلال ہو جاتی ہے۔
[1] کتاب اللباس ، باب کراہیۃ القزع. [2] ارواء الغلیل ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 83. [3] کتاب الحج ، باب تفضیل الحلق علی التقصیر.