کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 158
عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ بَلَغَنَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم کَانَ اِذَا رَمَی الْجَمْرَۃَ الَّتِیْ تَلِی الْمَنْحَرَ مَنْحَرَ مِنًی رَمَاہَا بِسَبْعِ حَصَیَاتِ یُکَبِّرُ کُلَّمَا رَمَی بِحَصَاۃٍ ثُمَّ تَقَدَّمَ اَمَامَہَا فَوَقَفَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ رَافِعًا یَدَیْہِ یَدْعُوْ یُطِیْلُ الْوُقُوْفَ ثُمَّ یَاتِی الْجَمْرَۃَ الثَّانِیَۃَ فَیَرْمِیْہَا بِسَبْعِ حَصَیَاتٍ یُکَبِّرُ کُلَّمَا رَمَی بِحَصَاۃٍ ثُمَّ یَنْحَدِرُ ذَاتَ الشِّمَالِ فَیَقِفُ مُسْتَقْبِلَ الْبَیْتِ رَافِعًا یَدَیْہِ یَدْعُوْ ثُمَّ یَاتِی الْجُمْرَۃَ الَّتِیْ عِنْدَ الْعَقَبَۃِ فَیَرْمِیْہَا بِسَبْعِ حَصَیَاتٍ وَلاَ یَقِفُ عِنْدَہَا۔رَوَاہُ النِّسَائِیُّ [1] (صحیح) ابن شہاب زہری کہتے ہیں ہمیں یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اس جمرہ کو کنکریاں مارتے‘ جو منیٰ میں قربان گاہ کے نزدیک ہے (یعنی جمرہ اولی) تو اسے سات کنکریاں مارتے‘ ہر کنکری مارتے وقت تکبیر کہتے۔ پھر آگے بڑھتے اور قبلہ رو ہو کر کھڑے ہو جاتے اور دونوں ہاتھ (دعاء کے لئے) اٹھاتے اور دیر تک اسی حالت میں وقوف فرماتے پھر دوسرے جمرے (یعنی جمرہ وسطی) کے پاس آتے۔ اسے سات کنکریاں مارتے ہر کنکری مارتے وقت ’’اللہ اکبر‘‘ کہتے۔ پھر بائیں طرف مڑتے اور قبلہ رو کھڑے ہو جاتے اور ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے پھر جمرہ عقبہ کے پاس آتے اسے سات کنکریاں مارتے اور اس کے پاس (دعاء کے لئے) وقوف نہیں فرماتے تھے۔ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 298: رمی جمار کا مقصد اللہ کا ذکر اور اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 183کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 299: رمی کے لئے کنکری کا حجم چنے کے دانے سے کچھ بڑا ہونا چاہئے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللّٰهُ عنہ یَقُوْلُ رَاَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم رَمَی الْجَمْرَۃَ بِمِثْلِ حَصَی الْخَذْفِ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو رمی جمار کرتے دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کو وہ کنکریاں ماریں جنہیں دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر پھینکا جا سکے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 300: چنے کے دانے سے زیادہ بڑی کنکریاں مارنا منع ہے۔
[1] کتاب المناسک الحج ، باب التکبیر. [2] کتاب الحج ، باب رمی الجمار بسبع حصیات.