کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 146
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میدان عرفات سارے کا سارا موقف ہے لیکن وادی عرنہ (یعنی نمرہ) سے بچے رہو (یعنی اس میں وقوف نہ کرو) اور مزدلفہ سارے کا سارا موقف ہے لیکن وادی محسرسے بچے رہو اور منیٰ سارے کا سارا قربان گاہ ہے۔‘‘ اسے طحاوی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: وادی عرفات اور وادی نمرہ دونوں ایک دوسرے سے متصل ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ مسجد نمرہ کا ایک حصہ وادی عرفات میں ہے اور دوسرا وادی نمرہ میں مسجد کے اندر بورڈ لگا کر اس کی نشاندہی کی گئی ہے لہٰذا مسجد نمرہ میں قیام سے قبل حدود عرفات کی تحقیق کر لینی چاہئے تاکہ حج باطل نہ ہو۔ مسئلہ 259: میدان عرفات قبولیت دعا کی بہترین جگہ اور یوم عرفہ قبولیت دعا کا بہترین دن ہے۔ مسئلہ 260: میدان عرفات میں مانگی جانے والی بہترین دعا درج ذیل ہے۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ (( خَیْرُ الدُّعَائِ دُعَائُ یَوْمِ عَرَفَۃَ وَََخَیْرُ مَا قُلْتُ اَنَا وَالنَّبِیُّوْنَ مِنْ قَبْلِیْ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوْ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ)) ۔رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ عنہما اپنے باپ (شعیب رضی اللہ عنہ ) سے‘ شعیب اپنے دادا (حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بہترین دعاء عرفہ کے دن کی دعاء ہے اور بہترین کلمات جو میں نے کہے اور جو مجھ سے پہلے انبیاء علیہم السلام نے کہے وہ یہ ہیں ’’ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں‘ بادشاہی اسی کے لئے ہے حمد کے لائق وہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: 1. مذکورہ دعا کے علاوہ دوران وقوف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دعائیں مانگیں ان کی تفصیل احادیث میں نہیں ملتی۔ واللہ اعلم بالصواب!2. دعا مانگنے کے آداب‘ دعا میں جائز اور نا جائز امور‘ قبو لیت دعا کے الفاظ وغیرہ اور منتخب قرآنی و نبوی دعاؤں کے لئے مولف کی کتاب ’’کتاب الدعا‘‘ ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 261: یوم عرفہ آگ سے برأت کا دن ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ (( مَا مِنْ یَوْمٍ اَکْثَرَ مِنْ اَنْ
[1] کتاب الحج ، باب حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم . [2] کتاب الحج ، باب رفع الیدین فی الدعاء بعرفۃ. [3] جامع الدعوات ، باب فضل لا حول ولا قوۃ.