کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 138
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللّٰهُ عنہ یَقُوْلُ لَمْ یَطُفِ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وَلاَ اَصْحَابُہٗ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ اِلاَّ طَوَافًا وَّاحِدًا۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے (حج قران میں)صفا اور مروہ کی سعی ایک مرتبہ ہی کی۔اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّہَا حَاضَتْ بِسَرِفَ فَتَطَہَّرَتْ بِعَرَفَۃَ فَقَالَ لَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( یُجْزِئُ عَنْکِ طَوَافُکِ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ عَنْ حَجِّکِ وَعُمْرَتِکِ)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (حجۃ الوداع کے موقع پر مدینے سے مکہ آتے ہوئے (ایک مقام)سرف پر حائضہ ہوگئیں اور غسل حیض عرفہ میں کیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے ارشاد فرمایا’’تمہاری صفا اور مروہ کی ایک سعی تمہارے حج اور عمرہ دونوں کے لئے کافی ہے۔ وضاحت: سہولت کے لئے حج قران یا حج افراد کی سعی 8ذی الحجہ کو منی سے قبل کرنا جائز ہے۔واللہ اعلم بالصواب!
[1] کتاب المناسک ، باب السعی بین الصفا والمروۃ مع طواف الزیارۃ للمتمتع.