کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 135
مروہ پر اپنے بال کٹوانے یا منڈوانے چاہئیں۔ عَنْ مُعَاوِیَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ اَنَّہٗ قَصَّرَ عَنِ النَّبِیِّا بِمِشْقَصٍ فِیْ عُمْرَتِہٖ عَلَی الْمَرْوَۃِ۔رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1] (صحیح) حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عمرہ ادا کرنے کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مروہ پر تیر کے پھل سے کاٹے۔ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: بال کتروانے یا منڈوانے کے بارے میں دوسرے مسائل ایام حج کے باب میں ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 226: سر کے بال کٹوانے یا منڈوانے کے بعد عمرہ (یا حج تمتع) کرنے والوں کو اپنا احرام کھول دینا چاہئے۔ مسئلہ 227: حج قران کرنے والے حضرات کو سعی کے بعد نہ تو بال منڈوانے چاہئیں نہ ہی احرام کھولنا چاہئے بلکہ حالت احرام میں ہی ایام حج کا انتظار کرنا چاہئے۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 59، 60، 61 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 228: بال کٹوانے کے بعد عمرہ ادا کرنے والے کو احرام کھول دینا چاہئے۔ مسئلہ 229: احرام کھولنے کے ساتھ ہی عمرہ مکمل ہو جائے گا۔ عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰهُ عنہ اَمَرَ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اَصْحَابَہٗ اَنْ یَجْعَلُوْہَا عُمْرَۃً وَیَطُوْفُوْا ثُمَّ یُقَصِّرُوْا وَیَحِلُّوْا۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو حکم دیا کہ ’’وہ (اپنے حج کو) عمرہ بنا دیں اور بیت اللہ شریف اور صفا و مروہ کا طواف کر کے بال کٹوالیں اور احرام کھول دیں۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: عمرہ مکمل کرنے کے بعد حج تمتع ادا کرنے والے حجاج کو احرام کھولنے کے بعد ایام حج کا انتظار کرنا چاہئے۔ مسئلہ 230: 8 ذی الحجہ کو منیٰ جانے سے قبل (قارن) حج کی سعی ادا کر سکتا ہے۔
[1] کتاب الحج باب السعی بین الصفا والمروۃ. [2] کتاب الصلاۃ ، باب ما جاء فیمن شک فی صلاتہ.