کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 124
وسیع رزق اور ہر بیماری سے شفا کا سوال کرتا ہوں۔“ اسے منذری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 196: حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ زمزم پینے سے قبل درج ذیل دعاء مانگا کرتے تھے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ (( مَاءُ زَمْزَمَ لِمَا شُرِبَ لَہ وَہٰذَا اَشْرِبُہ بِعَطَشِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ثُمَّ شَرِبَ)) رَوَاہُ اَحْمَدٌ[1] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”زمزم جس نیت سے پیا جائے وہ پوری ہوتی ہے لہٰذا میں اس نیت سے پیتا ہوں کہ قیامت کے روز (میدان حشر میں) پیاس کی شدت سے محفوظ رہوں۔“ پھر زمزم نوش فرماتے۔ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 197: زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پینا مستحب ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ سَقِیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم مِنْ زَمْزَمَ فَشَرِبَ وَہُوَ قَائِمٌ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم پلایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیا۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 198: زمزم پینے کے بعد ملتزم سے چمٹ کر دعاء مانگنا مستحب ہے۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہ قَالَ رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یُلْزِقُ وَجْہَہ وَصَدْرَہ بِالْمُلْتَزَمِ ۔ذَکَرَہ فِیْ فِقَہُ السُّنَّةِ[3] حضرت عمرو اپنے باپ شعیب سے‘ شعیب اپنے دادا (حضرت عبدللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہم سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ملتزم کے ساتھ اپنا چہرہ اور سینہ چمٹائے ہوئے دیکھا۔ یہ روایت فقہ السنہ میں ہے۔ مسئلہ 199: طواف افاضہ ادا کرنے سے قبل اگر کوئی حاجی فوت ہو جائے تو کسی
[1] سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ للالبانی ، رقم الحدیث 1056. [2] کتاب الحج ، باب الشرب من زمزم. [3] فقہ السنۃ ، کتاب الحج ، باب استحباب الشرب من ماء زمزم.