کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 119
ارشاد فرمائی ”اللہ کی قسم! قیامت کے روز اللہ تعالیٰ حجر اسود کو اس طرح اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن سے یہ دیکھے گا اور زبان ہو گی جس سے بات کرے گا اور ہر اس شخص کے حق میں گواہی دے گا جس نے ایمان کے ساتھ اسے چھوا ہو گا۔“ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 179: حجر اسود پر سجدہ کرنا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا رَاَیْتُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابَ قَبَّلَ وَسَجَدَ عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَعَلَ ہٰکَذَا فَفَعَلْتُ۔رَوَاہُ ابْنُ خُزَیْمَةَ[1] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو حجر اسود کو چومتے اور اس پر سجدہ کرتے دیکھا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایسا کرنے کے بعد فرمایا ”میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا ہے اس لئے میں نے بھی ایسا کیا ہے۔“ اسے ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 180: حجر اسود پر آنسو بہانا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ اسْتَقْبَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم الْحِجْرَ وَاسْتَلَمْہُ ثُمَّ وَضَعَ شَفَتَیِہِ یَبْکِیْ طَوِیْلاً فَاِذَا عُمَرَ یَبْکِیْ طَوْیَلاً فَقاَل َیاَ عُمَرُ(( ہُنَا تُسْکَبُ الْعَبَرَاتُ))۔رَوَاہُ حَاکِمْ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجر اسود کے پاس تشریف لائے۔ اسے بوسہ دیا۔ پھر اپنے ہونٹ اس پر رکھ کر دیر تک آنسو بہاتے رہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ (جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑے تھے) بھی دیر تک روتے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”اے عمر ( رضی اللہ عنہ )! یہاں آنسو بہائے جاتے ہیں۔“ اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 181: رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان درج ذیل دعاء مانگنا مسنون ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ السَّائِبِص قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَقُوْلُ مَا بَیْنَ الرُّکْنَیْنِ (رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّفِیْ الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ)۔رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤُدَ (حسن) [3] حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ دعاء مانگتے ہوئے سنا ہے ”اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما اور
[1] کتاب المناسک ، باب فضل استلام الرکنین. [2] کتاب الحج ، باب ما جاء فی الحجر الاسود.