کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 118
حجر اسود رکن یمانی
1.موقع ملنے پرحجراسودکومنہ سے چومنا مسنون ہے۔ 1.رکن یمانی کو منہ سے چومنا مسنون نہیں بلکہ صرف ہاتھ سے چھونا مسنون ہے۔
2.چومنا ممکن نہ ہو تو حجر اسود کو ہاتھ سے چھو کر ہاتھ چومنا مسنون ہے۔ 2.رکن یمانی کو ہاتھ سے چھو کر ہاتھ کو چومنامسنون نہیں۔
3.حجر اسود کو ہاتھ سے چھونا ممکن نہ ہو تو دور سے اشارہ کرنا مسنون ہے۔ 3.رکن یمانی کو ہاتھ سے چھونا ممکن نہ ہو تو دورسے اشارہ کرنا مسنون نہیں۔
4.حجر اسود کو چھوتے یا اشارہ کرتے وقت بِسْمِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم للّٰہُ اَکْبَرُ یا اللّٰہُ اَکْبَرُ کہنا مسنون ہے۔ 4.رکن یمانی کو چھوتے وقت بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ یا اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہنا مسنون نہیں
مسئلہ 177: حجر اسود اور رکن یمانی کو چھونے کی فضیلت۔
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَقُوْلُ: اِنَّ مَسْحَہُمَا یَحُطُّ الْخَطَایَا۔رَوَاہُ بْنِ خُزَیْمَةَ[1] (صحیح)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ”ان دونوں (پتھروں) کو چھونا گناہوں کو مٹاتا ہے۔“ اسے ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 178: حجر اسود قیامت کے دن استلام کرنے والوں کے حق میں گواہی دے گا۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( فِیْ الْحَجَرِ وَاللّٰہِ لَیَبْعَثَنَّہ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ لَہ عَیْنَانِ یُبْصِرُ بِہِمَا وَلِسَانٌ یَنْطِقُ بِہ یَشْہَدُ عَلٰی مَنِ اسْتَلَمْہُ بِحَقِّ)) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ [2] (صحیح)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر اسود کے بارے میں یہ بات
[1] کتاب المناسک ، باب سادس رقم 889.
[2] مشکوۃ المصابیح ، کتاب المناسک ، باب دخول مکۃ والطواف فصل الاول.
[3] کتاب المناسک ، باب استلام الارکان.