کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 116
مسئلہ 169: حجر اسود کا استلام (ہاتھ سے چھو کر ہاتھ کو بوسہ دینا) کرتے وقت بِسْمِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم للّٰہُ اَکْبَرُ کہنا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم کَانَ یَاتِیَ الْبَیْتَ فَیَسْتَلِمَ الْحَجَرَ وَیَقُوْلُ: بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ۔رَوَاہُ اَحْمْدُ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ شریف (کے طواف کے لئے) تشریف لاتے تو حجر اسود کا ستلام کرتے اور فرماتے ”بِسْمِ اللّٰہِ‘ اَللّٰہُ اَکْبَرُ“ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 170: حجر اسود کو چھونے کے بعد ہاتھ کو بوسہ دینا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّہ سَاَلَہ رَجُلٌ عَنِ اسْتِلاَمِ الَْحَجَرِ فَقَالَ رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَسْتَلِمُہ وَیُقَبِّلُہ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان سے ایک آدمی نے حجر اسود کے استلام کے بارے میں سوال کیا توا نہوں نے کہا ”میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجر اسود کو چھونے کے بعد ہاتھ کو چومتے ہوئے دیکھا ہے۔“ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 171: ہجوم کی وجہ سے حجر اسود کو بوسہ دینا ممکن نہ ہو تو ہاتھ یا چھڑی سے حجر اسود کو چھو کر اسے بوسہ دے لینا چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ الطَّفَیْلِص یَقُوْلُ رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَطُوْفُ بِالْبَیْتِ وَیَسْتَلِمُ الرُّکْنَ بِمَحْجَنٍ مَعَہُ وَیُقَبِّلُ الْمَحْجَنَ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ [3] حضرت ابو طفیل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت اللہ شریف کا طواف کرتے ہوئے دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجر اسود کو اپنی چھڑی سے چھوتے اور اسے چوم لیتے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 172: ہجوم کے وقت حجر اسود کا بوسہ لینے کے لئے دھکم پیل اور مزاحمت کرنا
[1] کتاب الحج ، باب ما جاء کیف الطواف.