کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 114
عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ ا قَالَ: اَلْحَائِضُ تَقْضِیْ الْمَنَاسِکَ کُلَّہَا اِلاَّ الطَّوَافَ بِالْبَیْتِ ۔ رَوَاہُ اَحْمَدٌ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”حیض والی عورت طواف کے علاوہ باقی تمام احکام پورے کرے۔“ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 160: طواف کے لئے باوضو ہونا ضروری ہے۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 148 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 161: استحاضہ‘ بواسیر‘ پیشاب اور مذی وغیرہ کے بیمار کو ہر طواف کے لئے نیا وضو کرنا چاہئے۔ عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ اَبِیْ حُبَیْشٍ کَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَقَالَ لَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( اِنَّ دَمَ الْحَیْضِ دَمٌ اَسْوَدُ یُعْرَفُ فَاِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَاَمْسِکِیْ عَنِ الصَّلاَةِ وَ اِذَا کَانَ الْآخَرُ فَتَوَضَّئِیْ وَصَلِّیْ۔رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[2] (حسن) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا استحاضہ کی مریضہ تھیں۔ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ حیض کے خون کا رنگ سیاہ ہوتا ہے جو پہچانا جاتا ہے اگر یہ ہو تو نماز نہ پڑھو اور اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا خون ہو تو پھر (ہر بار) وضو کرو اور نماز ادا کرو۔ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 162: طواف قدوم اور طواف عمرہ میں اضطباع (احرام) کی چادریں دائیں کندھے کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈالنا مسنون ہے۔ وضاحت: 1. حدیث مسئلہ نمبر 153 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ 2. طواف کے بعد خصوصاً نماز کے وقت اضطباع جائز نہیں۔ ملاحظہ ہو مسئلہ نمبر 84 مسئلہ 163: طواف کی ابتداء حجر اسود کو بوسہ دینے (یا ہاتھ چھو کر ہاتھ کو بوسہ دینے) سے کرنی چاہئے۔
[1] کتاب المناسک ، باب فضل الطواف. [2] کتاب الحج ، باب لا یطوف بالبیت عریان ولا….