کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 112
الْیُسْرٰٰی۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤد[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے جعرانہ سے (احرام باندھ کر) عمرہ کیا تو (طواف عمرہ میں) اپنی چادریں دائیں مونڈھوں کے نیچے سے نکال کر بائیں مونڈھوں پر ڈال لیں۔ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: 1. طواف عمرہ، عمرہ کا رکن ہے۔ اس کے بغیر عمرہ ادا نہیں ہوتا۔ 2. معتمر (عمرہ ادا کرنے والا) کا طواف عمرہ ہی اس کا طواف قدوم یا طواف تحیہ یا طواف ورود کہلائے گا۔ مسئلہ 154: 10 ذی الحجہ کو منیٰ میں قربانی کرنے کے بعد مکہ مکرمہ آکر بیت اللہ شریف کا طواف کرنا فرض ہے اسے طواف افاضہ یا طواف زیارت یا طواف حج کہتے ہیں۔ عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اَرَادَ مِنْ صَفِیَّةَ بَعْضَ مَا یُرِیْدُ الرَّجُلُ مِنْ اَہْلِہ فَقَالُوْا اِنَّہَا حَائِضٌ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ! قَالَ (( وَاِنَّہَا لَحَابِسَتُنَا )) فَقَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِنَّہَا قَدْ زَارَتْ یَوْمَ النَّحْرِ قَالَ ((فَلْتَنْفِرْ مَعَکُمْ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی (زوجہ) حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے اس کام کا ارادہ کیا جو مرد اپنی بیوی سے کرتا ہے‘ انہوں(دوسری ازواج مطہرات) نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! صفیہ تو حیض سے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر تو اس نے ہمیں (مدینہ واپس جانے سے) روک لیا۔ ازواج مطہرات نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! صفیہ قربانی کے دن طواف زیارت تو کر چکی ہیں۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر وہ تمہارے ساتھ (واپس) روانہ ہو جائیں۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 155: حج ادا کرنے کے بعد مکہ معظمہ سے رخصت ہونے سے قبل بیت اللہ شریف کا طواف کرنا واجب ہے۔ اسے طواف وداع کہتے ہیں۔ وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر 348کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 156: طواف قدوم‘ طواف عمرہ‘ طواف افاضہ اور طواف وداع کے علاوہ جو بھی طواف کیا جائے گا وہ نفلی طواف کہلائے گا۔ وضاحت: بیت اللہ شریف میں قیام کے دوران تمام نفلی عبادات میں سے نفلی طواف سب سے افضل عبادت ہے۔ واللہ اعلم بالصواب!
[1] بیت اللہ شریف کے گرد سات چکر لگانے کو ایک طواف کہا جاتا ہے اور ایک چکر کو ’’شوط ‘‘کہا جاتا ہے. [2] کتاب الحج ، باب استحباب طواف القدوم للحاج.