کتاب: حج اور عمرہ کے مسائل - صفحہ 109
رَحْمَتِکَ اور نکلتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہئے بِسْمِ اللّٰہِ وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم للّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ فَضْلِکَ عَنْ فَاطِمَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِنْتِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ یَقُوْلُ (( بِسْمِ اللّٰہِ وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ (صلی اللّٰهُ علیہ وسلم )اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ)) وَاِذَا خَرَجَ قَالَ (( بِسْمِ اللّٰہِ وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ (صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ) اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ فَضْلِکَ)) رَوَاہُ اِبْنِ مَاجَةَ[1] (صحیح) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہتی ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب مسجد میں داخل ہوتے تو فرماتے ”اللہ کے نام سے داخل ہوتا ہوں‘ اللہ کے رسول پر سلام ہو۔ اے اللہ! میرے گناہ معاف فرما اور اپنی رحمت کے دروازے میرے لئے کھول دے“ جب مسجد سے باہر نکلتے تو یہ کلمات ادا فرماتے اللہ کے نام سے مسجد سے نکلتا ہوں‘ اللہ کے رسول پر سلام ہو۔ اے اللہ! میرے گناہ معاف فرما اور اپنے فضل کے دروازے میرے لئے کھول دے“ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: مسجد الحرام میں داخل ہونے اور نکلنے کی وہی دعا ہے جو عام مساجد کے لئے ہے کوئی الگ خصوصی دعا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ مسئلہ 147: بیت اللہ شریف کو دیکھ کر دعا کرنا مستحب ہے۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ مُسَیَّبٍص اَنَّہ کَانَ حِیْنَ یَنْظُرُ اِلَی الْبَیْتِ یَقُوْلُ: اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلاَمُ وَمِنْکَ السَّلاَمُ فَحَیِّنَا رَبِّنَا بِالسَّلاَمِ۔رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ[2] حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ جب بیت اللہ شریف کی طرف دیکھتے تو فرماتے ”تو سراپا سلامتی ہے اور سلامتی تجھی سے حاصل ہو سکتی ہے اے ہمارے پروردگار! ہمیں سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ۔“ اسے شافعی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 148: مسجد حرام میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے وضو کر کے طواف
[1] عدۃ الحصن والحصین فضل السفر ۔رقم الحدیث 287. [2] کتاب المناسک،باب استحباب دخول المسجد من باب بنی شیبہ.