کتاب: حج بیت اللہ اور عمرہ کےمتعلق چند اہم فتاویٰ - صفحہ 40
حمد بیان کرے۔اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے ۔ میدان عرفات میں کسی جگہ بھی قیام صحیح ہے۔ غروب آفتاب کے بعد مزدلفہ کے لیے سکون و وقار کے ساتھ کثرت سے تلبیہ کہتا ہواروانہ ہو۔ مزدلفہ پہنچ کر مغرب کی نماز تین رکعتیں اور عشاء کی دو رکعتیں ایک اذان اور دواقامتوں کے سا تھ ادا کرے۔ سوال۳۸:مزدلفہ میں قیام اور رات گزارنے کا کیا حکم ہے اور اس قیام کی مدت کیا ہے؟ حجاج کرام کی وہاں سے واپسی کب شروع ہو گی؟ جواب: صحیح رائے یہ ہے کہ مزدلفہ میں رات گزارنی واجب ہے۔ بعض نے اسے رکن بتایا ہے اور بعض نے مستحب، لیکن صحیح رائے یہی ہے کہ واجب ہے، اور جو وہاں رات نہ گزارے وہ قربانی کرے۔ اور سنت یہ ہے کہ فجر کی نماز اور پوپھٹنے سے پہلے مزدلفہ سے روانہ نہ ہو۔ وہاں سے منیٰ تلبیہ کہتا ہوا روانہ ہو۔فجر کی نماز کے بعد اللہ کا ذکر کرے اور دعائیں مانگے اور پوپھٹنے کے بعد تلبیہ کہتا ہو منیٰ کی طرف روانہ ہو جائے۔ کمزور عورتوں ، مردوں اور بوڑھوں کے لیے مزدلفہ سے آدھی رات کے بعد روانگی جائز ہے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے لوگوں کو یہ اجازت دی ہے ،ان کے علاوہ دوسرے طاقت والوں کے لیے سنت یہ