کتاب: حج بیت اللہ اور عمرہ کےمتعلق چند اہم فتاویٰ - صفحہ 4
والا مرد ہے تو اپنے سلے ہوئے کپڑے اتاردے۔ ،ناف کے نیچے کے بال صاف کرے، بغل کے بال صاف کرے، ناخن تراشے اور مونچھوں کے بال کاٹے ، اس کے بعد نہائے، اس لیے کہ نہانا شرعی طور پر مطلوب ہے، خوشبو لگائے، اور پھر احرام کے کپڑے پہنے۔ یہی افضل طریقہ ہے۔ عورت کے لیے احرام کا کوئی خاص کپڑا نہیں، کوئی بھی کپڑا پہن کر احرام کی نیت کر سکتی ہے، لیکن افضل یہی ہے کہ اس کے کپڑے جاذب نظر خوبصورت اور ایسے نہ ہوں جن سے دیکھنے والے فتنہ میں مبتلا ہوں۔ اگر محرم (اللهم لبيك عمرۃ)کے بعد یہ کہنا چاہے کہ اگر (راستہ میں)کوئی مانع پیش آگیا تو میرا احرام وہیں کھل جائے گا۔ یا یہ کہے کہ یا اللہ میری طرف سے اس عمرہ کو قبول کر۔ یا یہ کہے یا اللہ اسے اچھی طرح ادا کرنے میں میری مدد کر۔ تو کوئی حرج نہیں۔ اگر محرم یہ کہے کہ اگر مجھے کوئی مانع پیش آگیا تو میرا احرام وہیں کھل جائے گا، یا اسی طرح کی کوئی اور عبارت کہے اور اس کے بعد کسی حادثہ کی وجہ سے عمرہ کے اعمال پورے نہ کر سکا ،تو اس کے لیے احرام کھول دینا جائز ہو گا اور اس پر کوئی جرمانہ واجب نہ ہو گا، اس لیے کہ ضباعہ بنت الزبیر