کتاب: حج بیت اللہ اور عمرہ کےمتعلق چند اہم فتاویٰ - صفحہ 37
نہیں،لیکن حج میں طواف وداع واجب ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک روانہ نہ ہو جب تک کہ خانہ کعبہ کا طواف نہ کر لے۔‘‘اس کے مخاطب حجاج تھے۔ طواف وداع کے بعد کوئی بھی چیز خرید سکتا ہے ،یہاں تک کہ کوئی تجارتی سامان بھی خریدسکتا ہے شرط یہ ہے کہ مدت لمبی نہ ہو، اگر مدت لمبی ہو جائے تو دوبارہ طواف کرنا ہو گا۔اگر عرف عام میں مدت لمبی نہیں ہوئی ہے تو طواف کا اعادہ نہیں کرے گا۔ سوال۳۴: کیا حج یا عمرہ میں طواف سے قبل سعی کرنی جائز ہے؟ جواب: سنت یہی ہے کہ پہلے طواف اور پھر سعی کرے، اگر کسی نے نادانستہ طواف سے قبل سعی کر لی تو کوئی حرج نہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ایک شخص نے آپ سے پوچھا اور کہا کہ میں نے طواف سے قبل سعی کر لی ہے تو آپ نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں۔ یہ حدیث اس امرکی دلیل ہے کہ اگر کوئی شخص سعی پہلے کر لے تو صحیح ہے لیکن سنت یہی ہے کہ حج اور عمرہ دونوں میں پہلے طواف کرے اور پھر سعی۔ سوال۳۵:سعی کی کیا صورت ہے ،کہاں سے شروع کرے گا