کتاب: حج بیت اللہ اور عمرہ کےمتعلق چند اہم فتاویٰ - صفحہ 35
مارنا ،تلبیہ و ذکر الٰہی سب کچھ کرے گی اور پاک ہو جانے کے بعد حج کا طواف اور سعی کرے گی ۔ اور اگر حج کے طواف اور سعی کے بعد حیض یا نفاس آئے تو طواف وداع ساقط ہو جائے گا، اس لیے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت پر طواف وداع نہیں ہے۔
سوال۲۹: کیا طواف کی دو رکعتیں مقام ابراہیم کے پیچھے ہر طواف کے بعد ضروری ہیں اور اگر کوئی بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب:
مقام ابراہیم کے پیچھے ہی ضروری نہیں، حرم میں کسی جگہ بھی پڑھ سکتے ہیں اور اگر کوئی آدمی بھول جائے تو کوئی حرج نہیں ،اس لیے کہ یہ دورکعتیں سنت ہیں واجب نہیں۔
سوال۳۰:اگر کسی نے طواف افاضہ طواف وداع تک مؤخر کر دیا اور دونوں کی نیت سے ایک طواف کر لیا تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا طواف افاضہ رات میں کرنا صحیح ہے؟
جواب:
اس میں کوئی حرج نہیں، اگر اعمال حج کی ادائیگی کے بعد سفر کے وقت طواف کرنا ہے تو طواف افاضہ ہی طواف وداع کے لیے کافی ہوگا ،چاہے طواف وداع کی نیت کرے یا نہ کرے، مقصد یہ ہے کہ سفر کے