کتاب: حج بیت اللہ اور عمرہ کےمتعلق چند اہم فتاویٰ - صفحہ 23
لگائے۔ احرام کی نیت کرتے وقت احرام کے کپڑوں میں خوشبو نہ لگائے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ کوئی ایسا کپڑا نہ پہنو جس میں زعفران یا دوسری خوشبو لگی ہو۔ اس لیے اگر کسی نے اپنے احرام کے کپڑوں میں خوشبو لگالی تو اسے چاہیے کہ اسے دھو ڈالے یا دوسرے کپڑے پہن لے۔ سوال۱۳:اگر کوئی شخص آٹھویں تاریخ سے پہلے ہی منیٰ میں موجود ہو تو کیا وہ مکہ مکرمہ آکر احرام کی نیت کرے گا یا منیٰ سے ہی نیت کرے گا؟ جواب: جو شخص آٹھویں تاریخ کو منیٰ میں موجود ہو گا وہ وہیں سے احرام باندھے گا اور تلبیہ کہنا شروع کر دے گا ،مکہ مکرمہ آنے کی ضرورت نہیں۔ سوال۱۴:کیا حج تمتع کا وقت مقرر ہے اور کیا حج تمتع کرنے والا آٹھویں تاریخ سے قبل حج کی نیت کر سکتا ہے؟ جواب: ہاں! حج تمتع کا وقت مقرر ہے۔ شوال، ذی العقدہ اور ذی الحجہ کا پہلا عشرہ یہی حج کے مہینے ہیں ،اس لیے شوال سے قبل یا عید الاضحیٰ کی رات کے بعد حج تمتع کی نیت نہیں کی جا سکتی ،لیکن افضل یہی ہے کہ صرف عمرہ کی نیت کرے اور اس سے فراغت کے بعد صرف حج کی نیت کرے، یہی صحیح حج تمتع ہے، اور اگر کسی نے حج و عمرہ دونوں کی ایک ساتھ