کتاب: حدیث سبعہ احرف کا عمومی جائزہ - صفحہ 72
اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ اپنی امت کو ایک حرف پر قرآن پڑھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں اللہ سے معافی اور بخشش کا طلب گار ہوں، میری امت اس کی طاقت نہیں رکھتی۔ دوسری ،تیسری اور چوتھی مرتبہ بھی آپ نے جبریل علیہ السلام سے یہی بات کہی تو بالآخر جبریل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ پیغام لے کر آئے: إِنَّ اللّٰه یَأْمُرُکَ أَنْ تَقْرَأَ أُمَّتَکَ الْقُرْآنَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ، فَأَیُّمَا حَرْفٍ قَرَئُ وا عَلَیْہِ فَقَدْ أَصَابُوا۔ [1] ’’اللہ تعالی نے حکم دیا ہے کہ اپنی امت کو سات حروف پر قرآن پڑھائیں۔جس حرف کے مطابق بھی وہ قراء ت کریں گے، درست ہو گا۔‘‘ (أضاء ۃ بنی غفار،بنو غفار کا کنواں)مدینہ منورہ کے قریب ایک جگہ کا نام ہے۔الأضائۃ:پانی کے تالاب کو کہتے ہیں،جیسے ’غدیر ‘بھی پانی کے تالاب کو کہا جاتا ہے۔اور بعض نے نزدیک الأضاۃ آبی گزر گاہ کو کہتے ہیں۔اور بنو غفار کی طرف اس کی نسبت کی وجہ یہ ہے کہ یہ قبیلہ اسی جگہ مقیم تھا۔ [2]
[1] صحیح مسلم ، کتاب:صلاۃ المسافرین وقصرھا ، باب: بیان أن القرآن علی سبعۃ أحرف ۲-۲۰۳، سنن أبی داؤد،کتاب:الصلاۃ،باب: أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف ۲-۷۶. [2] متعدد محققین و مؤرخین،جیسے ابو عبید البکری ، ابو اسحاق الوہرابی ، قاضی عیاض ، ابن جوزی اور ابن جحر نے إضاۃ سے مراد پانی کا تالاب اور إضاۃ بنی غفار، مدینہ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ایک جگہ کو قرار دیا ہے۔دیکھئے: معجم ما استعجم من البلدان ۱-۱۶۴، مطالع الأنوار علی صحیح الآثار ۱-۳۷۱، مشارق الأنوار علی صحا ح الآثار۱-۵۸، کشف المشکل من حدیث الصحیحین ۲-۷۰ ،فتح الباری ۹-۲۸، البتہ یاقوت الحموی نے معجم البلدان۱-۲۱۴ میں اور ازرقی نے أخبار مکۃ ۲-۲۱۳ میں اسے مکہ مکرمہ کے قریب ایک جگہ قرار دیا ہے۔اس رائے کے حاملین نے کتب ِسیر میں عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے اس بیان سے استدلال کیا ہے: ’’اتعدت لما أردنا الہجرۃ إلی المدینۃ أنا وعیاش بن أبی ربیعۃ وہشام بن العاص بن وائل السہمی التناضب من أضاۃ بنی غفار فوق سرف(الروض الأنف فی شرح السیرۃ للسہیلی۴-۱۷۰) لیکن صحیح بات یہ ہے کہ یہ مدینہ منورہ کے قریب ایک جگہ کانام ہے۔ اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ یہ حدیث ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور وہ مدینہ کے انصار میں سے ہیں۔اور اس کی مزید تائید اس سے بھی ہوتی ہے کہ لہجات عرب کا اختلاف ہجرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعدظاہر ہوا تھا.