کتاب: حدیث سبعہ احرف کا عمومی جائزہ - صفحہ 14
اصل ہدف سبعۃ احرف کے مفہوم کے متعلق مختلف اقوال کا ذکر کرتے ہوئے اس کے صحیح معنی کا تعین ہے۔ چنانچہ مؤلف موصو ف نے کتاب کے مقدمہ میں لکھا ہے:
’’اس کتاب میں آپ ،حدیث:’’أُنْزِلَ الْقُرْآنُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُف‘‘’’قرآن سات حروف پر نازل کیا گیا ہے۔ ‘‘کا وہ مفہوم ملاحظہ فرمائیں گے جو میری نگاہ میں سب سے بہتر اورقابل ترجیح ہے۔ اگر آپ فکر ونظر کی صلاحیت سے بہرہ ور ہیں تو پہلے اس بارے میں غورو خوض کریں اور پھر اپنی رائے کا اظہار کریں۔‘‘ [1]
(۲)… ڈاکٹر محمد ابراہیم مصطفی کی کتاب:حدیث نزول القرآن علی سبعۃ أحرف، تفسیر و دراسۃ ومناقشۃ ، اس میں مصنف نے سبعہ احرف کے مفہوم کے متعلق مختلف اقوال کا ذکر کرتے ان احادیث پر بحث کی ہے جن میں قرآن کریم کے سات حروف پر نازل ہونے کا تذکرہ ہے۔نیز اس سلسلہ میں وہ تمام کتب پیش کی جاسکتی ہیں جن میں سبعہ احرف کا مفہوم واضح کیا گیا ہے۔ لیکن ان تمام کا تذکرہ یقینا طوالت کا باعث ہو گا۔مگر میری یہ تحقیقی کاوش درج ذیل وجوہات کی بنیاد پران سے الگ ہے:
(۱)… اس میں صرف حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ اور ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کے اختلاف کا واقعہ زیر بحث لایا گیا ہے۔ اور اسی سے متعلق تمام مسائل و احکام کو نہایت تفصیل سے پیش کیا گیا ہے۔
(۲)… عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور ہشام رضی اللہ عنہ کے درمیان وجوہ ِقراء ات میں اختلاف اور اس کے اسباب و محرکات کا ذکر کیا گیا ہے۔ نیز اس واقعہ کے زمانہ کا تعین کرتے ہوئے سات حروف میں قراء ۃ کی اجازت کا اس واقعہ کے ساتھ تعلق واضح کیا گیا ہے۔
(۳)… سات حروف میں قراء ۃ کی اجازت جو درحقیقت اس اختلاف کا حل تھا، اس کی تحقیق ، اس کے اسباب ، ان کا دور ِنزول،ان کا اب بھی باقی ہونا ،ان کے اثرات اور ان کا
[1] حدیث الأحرف السبعۃ ،عبد العزیز بن عبدالفتاح القاری،ص ۶.