کتاب: حدیث سبعہ احرف کا عمومی جائزہ - صفحہ 10
القراء ات اور علم القراء ات کی اصل بنیاد سبعۃ احرف کے ساتھ انتہائی گہرا تعلق ہے۔ انہیں حروف کی وجہ سے ہی(اہل عرب کے مختلف قبائل کے لئے ) قرآن کی قراء ۃ میں آسانی کی راہ ہموار ہوئی ،قرآن کے معانی میں وسعت اور تنوع پیدا ہوا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مابین قراء توں کے اختلاف و نزاع کا مقدمہ جب قاریء اول اور مبلّغِ امین صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش ہوا تو زبان ِ رسالت سے اس کا یہ حل پیش کیا گیا کہ ’’قرآن کریم سات حروف پر نازل ہوا ہے۔‘‘ اغراض و مقاصد الف: درج ذیل امور سے اس حدیث کو موضوع ِبحث بنانے کی اہمیت واضح ہوتی ہے: (1)… اس حدیث میں علم القراء ات کا اہم ترین مسئلہ زیر بحث آیا ہے کہ قرآن کریم کو کس کس اندازاور لہجے سے پڑھا جا سکتا ہے ؟اور ان قراء ات کا سبعہ احرف کے ساتھ کیا تعلق ہے؟ ب:… اس حدیث میں وہ اختلاف زیر بحث آیا ہے جو زمانہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں دو جلیل القدر صحابہ کے درمیان ہوا تھا۔ ت:… اس حدیث میں معلم اول محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قراء ۃ کی مختلف وجوہ کو صحیح قرار دیا گیا ہے۔ ث:… نیزیہ حدیث اپنے اند زبان و ادب کی نزاکتیں ، بے پناہ علمی فوائد اور راہنمائی کا وافر سامان رکھتی ہے۔ (2)بحث کا دوسرا مقصد اختلاف کے ان اسباب کو بے نقاب کرناہے جو دور ِرسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان مختلف وجوہ ِ قراء ۃکے سلسلہ میں پیدا ہوا تھا۔ (2)زیرنظر حدیث کے تناظر میں یہ جائزہ لیا جائے گا کہ سات حروف کی اجازت سے امت پر آسانی اور وسعت کے حوالے سے کیا اثرات مرتب ہوئے۔نیز یہ واضح کیا