کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 97
تقویٰ وفسق کااصل محل،دل ہے
یہ حدیث اس بات کی بڑی واضح دلیل ہے کہ تقویٰ اور فسق وفجورکا اصل محل انسان کا دل ہے؛اسی لئے حدیث میں ان دونوں چیزوں کو دل کی طرف منسوب کیاگیاہے،چنانچہ جب انسان کا دل نیک اور متقی ہوگا تو سارے اعضاء پر اس نیکی اور تقویٰ کا اثرہوگا،اورجب دل فاسق وفاجر ہوجائے تو سارے اعضاء میں فسق وفجور کا رنگ نمایاں طورپر نظرآئے گا۔
اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں اپنے سینے کی طرف اشارہ کرکے فرمایا تھا:(التقویٰ ھھنا)یعنی: تقویٰ یہاں ہے۔
بخاری ومسلم کی ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:
(ألا وإن فی الجسد مضغۃ إذا صلحت صلح الجسد کلہ وإذا فسدت فسد الجسد کلہ ألا وھی القلب)[1]
یعنی:خبردار!انسان کے جسم میں ایک لوتھڑاہےاگر وہ درست ہو تو سارا جسم درست ہوجائےگا، اور اگر وہ بگڑ جائے تو سارا جسم بگاڑ کا شکار ہو جائے گا، خبردار!وہ لوتھڑا انسان کادل ہے۔
[1] بخاری:۵۲،مسلم:۴۰۹۴