کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 96
بادشاہت میں ایک ذرہ کا اضافہ نہ کرسکیں گے؛کیونکہ اس کی بادشاہت ایسی کامل واکمل ہے کہ اس میں ایک ذرہ کے اضافہ کی گنجائش نہیں ہے۔
شیخ صالح بن العثیمین رحمہ اللہ اس کی توجیہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
اگر دنیاکاہرشخص،سب سے بڑے متقی انسان کا روپ دھار لے اور ہرشخص کادل تقویٰ سے لبریز ہوجائے تو یہ سارے انسان،اللہ تعالیٰ کے اولیاء بن جائیں گے،اور تمام اولیاء اللہ تعالیٰ کا لشکر ہیں،اور لشکر جس قدر بڑھے گا اسی قدر بادشاہ کی بادشاہت میں اضافہ ہوگا،جیسا کہ دنیا کے بادشاہوں کا معاملہ ہے، ان کے لشکر کی وسعت سے ان کی بادشاہت کی وسعت عمل میں آتی ہے۔
اللہ تعالیٰ کی بادشاہت اپنی وسعت اور قوت میں درجۂ کمال پر فائز ہے، لہذا پوری کائنات کے، اولیاء اللہ اور جنوداللہ بننے سے اس کی شان اور بادشاہت میں کچھ اضافہ نہ ہوگا۔
اسی طرح اگر دنیا کےتمام جن وانس فاسق وفاجر بن جائیں اور ان کے دل،کائنات کے سب سے بڑے فاجر انسان کے دل جیسے بن جائیں تو اللہ تعالیٰ کی بادشاہت میں ایک ذرہ کے برابر کمی نہ کرسکیں گے،جس کی وجہ یہ ہے کہ نافرمان انسان اللہ تعالیٰ کا دشمن ہوتاہے،پوری دنیا کے دشمن بن جانے سے اللہ تعالیٰ کی شان میں کوئی کمی واقع نہ ہوگی۔
اللہ تعالیٰ کیلئے مکمل غنیٰ اور کمالِ مطلق ہے،اس کی ذات میں،اس کی جملہ صفات میں اور اس کے تمام افعال میں۔